جھومر کے بغیر دلہن ادھوری

دلہن کا ہر زیور اس کا روپ سنوارنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، جھومر دلہن کی خوبصورتی کو چار چاند لگا دیتا ہے۔ جھومر کو زیورات میں نمایاں مقام حاصل ہے۔جھومر کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا، اس کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے، اس کے ڈیزائن میں نت نئی تبدیلیاں کی جاتی رہی ہیں جس کی وجہ سے خواتین کیلئے ڈیزائن کا انتخاب کرنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔
کوئی بھی تقریب یہ تمام خوشیاں جھومر کے بغیر ادھوری رہتی ہیں۔ ماتھے پر سجے جھومر سے گویا یقین ہوجاتا ہے کہ خوشی مکمل ہوگئی ہے۔ کہتے ہیں کہ اگر دلہن جھومر نہ لگائے تو اسے شادی کا جوڑا نہیں سجتا۔ مغلیہ دور کے ڈیزائن آج بھی پسند کئے جاتے ہیں اور نئے دور میں بھی انہی سے متاثر ہوکر زیورات بنائے جارہے ہیں، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہیرے، پیتل اور دیہات کے جھومر بھی بنائے گئے۔ یاقوت، فیروزہ، پکھراج اور ہیروں جیسے خوبصورت پتھروں کا جھومر میں استعمال بہت دلکش ہوتا ہے۔ دور حاضر میں مہنگائی کے باوجود جھومر کے استعمال میں کمی نہیں آئی۔ جھومر کے بغیر دلہن کی پیشانی سونی سونی لگتی ہے۔ مصنوعی زیورات کی مقبولیت کی وجہ سے اب سونے اور چاندی کے علاوہ بھی مختلف دیدہ زیب جھومر تیار کئے جاتے ہیں، مصنوعی زیورات سے جیب پر بوجھ بھی نہیں پڑتا، اس لئے انہیں ہر کوئی بہ آسانی بنوالیتا ہے۔ اگر آپ بھی دلہن بننے جارہی ہیں تو مصنوعی ہی سہی جھومر کو اپنے زیورات میں شامل کرلیں تاکہ شادی کے روز آپ کی شخصیت مکمل دکھائی دے۔