جھارکھنڈ میں کانگریس۔ جے ایم ایم اتحاد برخاست

نئی دہلی۔/31اکٹوبر، ( سیاست ڈاٹ کام )کانگریس نے آج یہاں حکمراں جماعت جے ایم ایم سے اپنا اتحاد توڑ لیا۔ جھار کھنڈ جہاں عنقریب انتخابات منعقد شدنی ہیں‘ میں کانگریس اور جے ایم ایم سے تقریبا 16ماہ تک اپنا اتحاد برقرار رکھا تھا۔ اس ریاست میں قبائیلیوں کی اکثریت ہے۔ دریں اثناء اے آئی سی سی جنرل سکریٹری بی کے ہری پرساد نے میڈیا کو بتایا کہ کانگریس جھار کھنڈ میں اسمبلی انتخابات آر جے ڈی اور جے ڈی ( یو ) کے ساتھ لڑے گی جن کے ساتھ بہار میں ضمنی انتخابات کے دوران اتحاد ہوا تھا۔ ہری پرساد نے بعد ازاں مزید بتایا کہ کانگریس اس بات کا فیصلہ بعد میں کرے گی کہ آیا ہیمنت سورین حکومت کی تائید سے دستبرداری اختیار کی جائے یا نہیں۔ جھار کھنڈ میں پانچ مرحلوں میں اسمبلی انتخابات منعقد کئے جائیں گے جس کا آغاز 25نومبر کو ہوگا۔

اے آئی سی سی جنرل سکریٹری نے یہ بھی کہا کہ کانگریس دیگر چھوٹی پارٹیوں کے ساتھ سیاسی اتحاد کرنے پر غور کررہی ہے۔ ایسی رپورٹس مل رہی ہیں کہ جے ایم ایم جام تارا، گھٹ سیلا اور پکور اسمبلی نشستیں کانگریس کو دینے تیار نہیں تھی جبکہ کانگریس نے 45 نشستوں کا مطالبہ کرتے ہوئے جے ایم ایم سے یہ بھی مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنی مابقی 36نشستوں کے کوٹہ سے دیگر علاقائی شراکت دار پارٹیوں جیسے جے ڈی یو اور آر جے ڈی کے لئے بھی گنجائش پیدا کرے۔ دوسری طرف رانچی سے ملنے والی خبروں کے مطابق جے ایم ایم نے کانگریس کے اس فیصلہ کو انتہائی غیر مناسب قرار دیا ہے۔ جے ایم ایم جنرل سکریٹری سپریو بھٹا چاریہ نے اپنے رد عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کانگریس پر تنقید کی کہ لوک سبھا انتخابات کے تجربہ کے بعد بھی کانگریس کا یہ رویہ کب تک چلے گا، یہ بات سمجھ میں نہیں آئی جبکہ جھار کھنڈ پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری الوک دوہے نے کانگریس کے فیصلہ کو ایک بہتر قدم اٹھانے سے تعبیر کیا۔