جگن موہن ریڈی کی 16 مئی سے سہ روزہ بھوک ہڑتال

تلگودیشم حکومت کی ناقص آبپاشی پالیسی پر احتجاج ۔ چندرا بابو نائیڈو پر غفلت برتنے کا الزام
حیدرآباد 30 اپریل ( پی ٹی آئی ) وائی ایس آر کانگریس کے صدر وائی ایس جگن موہن ریڈی 16 مئی سے آندھرا پردیش میںکرنول کے مقام پرسہ روزہ بھوک ہڑتال کرینگے ۔ یہ بھوک ہڑتال ریاست میں تلگودیشم حکومت کی ناقص آبپاشی پالیسیوں کے خلاف کی جائیگی ۔ وائی ایس آر کانگریس نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں اور وہ تلنگانہ حکومت سے خوفزدہ ہیں۔ تلنگانہ حکومت محبوب نگر سے اضافی پانی حاصل کر رہی ہے جس کے نتیجہ میں دریائے کرشنا میں پانی کا بہاؤ شدید متاثر ہوا ہے ۔ وائی ایس آر کانگریس نے کہا کہ نوٹ برائے ووٹ اسکام میں اپنے رول کی وجہ سے چندرا بابو نائیڈو خوف کا شکار ہیں۔ پارٹی نے کہا کہ دوسری طرف مسٹر نائیڈو ان آبپاشی پراجیکٹس کے کنٹراکٹرس کیلئے فراخدلانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں جن سے ریاست کو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے ۔ پارٹی نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ حکومت پالمورو ۔ رنگا ریڈی اورڈنڈی پراجیکٹس پر کسی رکاوٹ کے بغیر عمل آوری کر رہی ہے اور وہ زائد از 115 ٹی ایم سی فیٹ پانی حاصل کر رہی ہے جس کے نتیجہ میں کرشنا کے پانی میں کمی ہو رہی ہے اور اس سے آندھرا پردیش میں آبپاشی کا شعبہ بری طرح متاثر ہوگا ۔ جگن موہن ریڈی نے الزام عائد کیا کہ چندرا بابو نائیڈو ریاست سے ہونے والی اس ناانصافی کے خلاف آواز نہیں بلند کرپا رہے ہیں کیونکہ وہ نوٹ برائے ووٹ اسکام میں بری طرح پھنسے ہوئے ہیں اور اسی وجہ سے خوف کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو کنٹراکٹرس سے فراخدلانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں۔ وہ بلیک لسٹ کئے گئے کنٹراکٹرس پر بھی نرمی برت رہے ہیں جنہوں نے پٹی سیما پراجیکٹ کا کام شروع کردیا ہے حالانکہ وہاں پانی کا ذخیرہ کرنے کی صلاحیت موجود نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ رشوت کی وجہ سے کیا جا رہا ہے ۔ وائی ایس آر کانگریس کے صدر نے کہا کہ انہوں نے آندھرا پردیش کیلئے منصفانہ پانی کی تقسیم کے مطالبہ پر تین دن تک بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ اس مسئلہ میں مرکزی حکومت مداخلت کرے کیونکہ برسر اقتدار تلگودیشم عوامی اہمیت کے اس مسئلہ کو پڑوسی ریاست سے رجوع کرنے میں ناکام ہوگئی ہے ۔