جنیوا مذاکرات میں ایران پیچھے ہٹاامریکہ

جنیوا ؍ تہران ۔ 12 نومبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے جنیوا مذاکرات کی ناکامی کیلئے ایران کو ذمہ دار قرار دے دیا ہے۔ پیر کو ابو ظہبی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتیں ایک منصوبے پر متفق ہو گئی تھیں تاہم ایران ’اس مخصوص وقت میں‘ اس منصوبے کو تسلیم نہ کر سکا۔ کیری نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ یہ معاملت کچھ مہنیوں میں طے پا جائے گی۔ دوسری طرف ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اپنے امریکی ہم منصب کے اس بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے کہ جنیوا مذاکرات کی ناکامی کی وجہ ایران ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے متضاد بیانات اعتماد سازی کیلئے نقصان دہ ہیں۔ ظریف کے بقول جنیوا مذاکرات مثبت تھے اور ان میں قابل ذکر پیشرفت ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل رکن ممالک اور جرمنی کے نمائندے اب 20 نومبر کو ایرانی حکام سے دوبارہ ملیں گے۔ مغربی ممالک کو خدشہ ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام سے ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش میں ہے جبکہ تہران حکومت ایسے الزامات رد کرتے ہوئے کہتی ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پر امن مقاصد کیلئے ہے۔ تاہم تہران مغربی ممالک کو لاحق ایسے خدشات ابھی تک دور کرنے میں ناکام رہا ہے۔اس موقع پر کیری نے مزید کہا کہ ایران کی طرف سے یورینیم کی افزدوگی کیلئے ’حق‘ کا لفظ استعمال کرنا غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کام کرنے کے کچھ معیارات ہوتے ہیں اور اس تناظر میں یہ دیکھنا ضروری ہے کہ وہ پورے کئے جا رہے ہیں یا نہیں۔
روس: دہشت گردوں کو عمرقید
ماسکو۔ 12 نومبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) روس کی عدالت نے ماسکو کے ’’دومودیدووہ‘‘ ائیرپورٹ پر پیش آئے دہشت گردانہ حملے میں ملوث مجرموں میں سے ایک کو دس سال اور تین دیگر کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔ یاد رہے کہ 2011 ء کے اس حملے میں 37 افراد ہلاک اور 172 زخمی ہوگئے تھے۔ عدالت نے فیصلہ سنایا ہے کہ اسلام یندیئیو، الیاس یندیئیو اور بشیر خامہوئیو کو عمر قید کی سزا دی جائے جبکہ احمد یولوئیو کو دس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
خامنہ ای کے تحت ادارہ کے 95 ارب ڈالرز کے اثاثے !
تہران؍ دبئی۔ 12 نومبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے تحت ادارہ 95 ارب ڈالرز مالیت کے اثاثوں کا مالک ہے اور یہ رقم ایران کی پیٹرولیم مصنوعات کی سالانہ برآمدات سے بھی زیادہ ہے۔ ایرانی سپریم لیڈر کی اس کاروباری شہنشاہیت سے متعلق یہ انکشاف برطانوی خبررساں ادارے نے ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس نے چھ ماہ تک اس معاملے کی تحقیقات کی ہے اور پھر جا کر آیت اللہ علی خامنہ ای کے زیر انتظام اثاثوں کی یہ تفصیل خصوصی رپورٹ کی شکل میں جاری کی ہے۔ ایرانی سپریم لیڈر کے تحت ’ستاد‘ کے نام سے ایک غیر معروف ادارہ کام کررہا ہے۔اس نے ایرانی صنعت وکاروبار کے کم وبیش تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کررکھی ہے،اس نے فینانس ،تیل،مواصلات ،مانع حمل ادویہ سے لے کر شترمرغ بانی میں تک سرمایہ لگا رکھا ہے۔