جنگلات کو نقصان پہونچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ

2008 کروڑ کے مصارف سے تلنگانہ شجرکاری کی تجویز ، چیف منسٹر کا اسمبلی میں بیان
حیدرآباد ۔ 30 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے جنگلات کو نقصان پہونچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ 2008 کروڑ روپئے کے مصارف سے تلنگانہ میں 230 کروڑ پودے لگائے جائیں گے ۔ ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کو گریٹر حیدرآباد میں شجرکاری پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے گریٹر حیدرآباد کے ارکان اسمبلی سے مشاورت کرنے کا مشورہ دیا ۔ اپوزیشن کو تنقید برائے تنقید کے بجائے تنقید برائے تعمیر کرنے پر زور دیا ۔ آج اسمبلی میں ہریتاہرم کے مختصر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں جنگلات تیزی سے گھٹ گئے ہیں اگر اب جنگلات کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ نہیں دی گئی تو مستقبل میں سنگین نتائج برآمد ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں 24 فیصد جنگلات ہونے کا تحریری ریکارڈ ہے جو کہ غلط ہے ۔ حقیقت کچھ اور ہی ہے ۔ 2014 ۔ 1980 ، 34 سال کے دوران صرف 35.3 کروڑ پودے لگائے گئے جب کہ اسی دوران 2.94 لاکھ ہیکڑ جنگلاتی اراضیات پر ناجائز قبضے ہوگئے ۔ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد 2014-15 میں 38.62 کروڑ 2015-16 میں 46.30 کروڑ 2016-17 میں 41.46 کروڑ پودے لگائے جارہے ہیں ۔ 1307 نرسری قائم کئے گئے ہیں ۔ جنگلات کے فروغ کے لیے 1500 کروڑ روپئے مرکز کو دئیے گئے ہیں ۔ مرکزی وزارت فینانس اور وزارت جنگلات میں تال میل کا فقدان ہے جس کی وجہ سے مرکز سے فنڈز کی اجرائی میں تاخیر ہورہی ہے ۔ ابھی تک وہ مرکز کو 2 درجن سے زائد مکتوبات روانہ کرچکے ہیں ۔ ہریتا ہرم پر خرچ کیے جانے والے رقم کی تفصیلات بشمول آڈٹ رپورٹ بہت جلد اسمبلی میں پیش کی جائے گی ۔ وجئے واڑہ اور محبوب نگر میں بڑے پیمانے پر شجرکاری کی گئی ۔ 3100 ٹینکرس سے پودوں کو پانی فراہم کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نرسریز کو صرف 15 کروڑ روپئے باقی ہے ۔ چیف منسٹر نے کہاکہ مجھے امید تھی اپوزیشن اس معاملے میں سیاست سے بالاتر ہو کر حکومت سے تعاون کرے گے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اپوزیشن نے تنقید برائے تنقید کی ہے ۔ انہیں امید تھی تنقید برائے تعمیر ہوگی ۔ مگر وہ نہیں ہوئی ۔ جنگلات کو جو نقصانات ہوئے اس کی تاریخ گواہ ہے ۔ حکومت کی جانب سے محکمہ جنگلات میں 2080 مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کررہی ہے ۔ شہر میں بالخصوص جی ایچ ایم سی اور ایچ ایم ڈی اے کے حدود میں 10 کروڑ پودے لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ابھی 4.5 کروڑ پودے لگادئیے گئے ہیں ۔ وہ ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر سے خواہش کرتے ہیں کہ اسی اسمبلی سیشن کے دوران گریٹر حیدرآباد کے ارکان اسمبلی کا اجلاس طلب کرتے ہوئے شجرکاری مہم پر ارکان اسمبلی سے تجاویز وصول کریں ۔ اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں ہی پنچایت راج کا نیا قانون منظور کیا جائے گا اور مقررہ وقت پر انتخابات کرائے جائیں گے ۔ کانگریس کی رکن اسمبلی ڈی کے ارونا شجرکاری پروگرام کی ستائش کی اور کہا کہ اس پروگرام میں جوابدہی کا فقدان ہے ۔ چیف منسٹر کا لگایا ہوا پودا ہی نقصان کا شکار ہوگیا ۔ 8 افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے تو دوسرے پودوں کی حفاظت کیسی ہوگی ۔ گرین بریگڈ کہاں ہیں ۔ آبپاشی پراجکٹس کی تعمیرات کے لیے 10 ہزار ایکڑ جنگلاتی اراضی حاصل کی گئی ۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی رامچندرا ریڈی نے ہریتا ہرم کا جائزہ لینے کے لیے ایوان کی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ۔۔