جنوب مغربی ہندوستان میں مانسون کی شدت، بارش و طوفان کی صورتحال،2.3 ملین ہیکٹر اراضی کی فصلیں تباہ، موسم باراں سے عجیب و غریب صورتحال، محکمہ موسمیات

 

حیدرآباد۔30جولائی (سیاست نیوز) جنوب۔مغربی ہندستان میں مانسون کی شدت اور بارش و طوفان کی صورتحال نے تباہی مچا رکھی ہے اور گجرات ‘ راجستھان‘ مغربی بنگال ‘ میں جاری بارش کے قہر سے اب تک 2.3ملین ہیکٹر اراضی پر محیط فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔محکمہ موسمیات کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں موسم باراں کے دوران عجیب و غریب صورتحال پائی جا رہی ہے اور جنوب مغربی ریاستو ںمیں بارش کی تباہ کاریوں کے سبب انسانی زندگیوں کے علاوہ فصلوں‘ جائیدادوں اور مکانات تباہ ہونے لگے ہیں۔محکمہ موسمیات نے بتایاکہ یکم جولائی سے 27جولائی کے دوران گجرات میں 62 فیصد اضافی بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے اور اسی طرح راجستھان میں 55فیصد اضافی بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے جو کہ کافی تباہ کن ہے۔مغربی بنگال میں 5فیصد اضافی بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے اور مزید بارش کے امکان ہے۔جنوبی ہند کی ریاستوں تمل ناڈو‘ کیرالا اور کرناٹک میں مانسون کی اوسط بارش بھی نہ ہونے کے سبب صورتحال قحط جیسی ہوتی جا رہی ہے۔کرناٹک میں 20فیصد بارش سال گذشتہ کی اوسط بارش سے کم ریکارڈ کی گئی ہے۔ اسی طرح تمل ناڈو میں 19فیصد کم بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ کیرالا میں 28فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جوکہ ان ریاستو ںمیں قحط جیسی صورتحال پیدا کر رہا ہے۔آسام میں بھی اوسط سے کم بارش ریکارڈ کی گئی ہے اور اب تک کے مانسون کے مطابق آسام میں 10فیصد بارش کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے جو کہ آسام کے کسانوں کے لئے بھی تکلیف کا باعث بنتی جا رہی ہے۔مجموعی اعتبار سے ملک کی 2ریاستو ںمیں 60فیصد اضافی بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ 6ریاستو ںمیں 20تا 59فیصد بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔اسی طرح 21ریاستوں میں اوسط بارش ریکارڈ کی جا رہی ہے ۔ جو قحط سالی کی صورتحال پیدا کر سکتی ہے۔ملک کی کئی ریاستوں میں کسان موسم کی اس صورتحال کے سبب پریشان ہیں کیونکہ اضافی بارش کھڑی تیار فصلوں کی تباہی کا سبب بن رہی ہے اور جن علاقوں میں بارش نہیں ہے علاقو ںمیں سینچائی کا کام بھی شروع نہیں ہو پایاہے جو کہ کسان کیلئے تکلیف کا سبب بن رہا ہے۔بین الاقوامی فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے مطابق موجودہ صورتحال سے پیداوار میں کمی واقع ہوگی کیونکہ سینچائی نہ ہونے کے علاوہ کھڑی فصلوں کی تباہی سے کافی نقصان ہونے لگا ہے اور نقصانات کا فوری تخمینہ لگایا جانا ممکن نظر نہیں آرہا ہے کیونکہ بارش کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

ساحلی آندھرا پردیش میں
بارش کا امکان