جنوبی کوریا کے صدر کی پہلے بیرونی دورہ پر امریکہ آمد

 

واشنگٹن ۔29جون ( سیاست ڈاٹ کام ) جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن صدارت کے جلیل القدر عہدہ پر فائز ہونے کے بعد پہلی بار اپنے بیرونی دورہ پر امریکہ پہنچے ‘ جہاں وہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے مختلف موضوعات پر بات چیت کریں گے ۔ گذشتہ ماہ انتخابات میںمون جے اِن کو واضح کامیابی حاصل ہوئی تھی ۔ جس طرح امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جاریہ سال جنوری میں برسراقتدار آنے کے بعد تقریباً 5 ماہ کے انتظار کے بعد اپنا پہلا بیرونی دورہ سعودی عرب سے شروع کیا تھا ‘ اُسی طرح مون نے اپنا پہلا بیرونی دورہ امریکہ سے شروع کیا ہے ۔ موصوف گذشتہ ہفتہ ہوئی ورجینیا کے کوانٹیکو میں ایک جنگی یادگار پر گلہائے عقیدت پیش کرنے والے تھے اور بعد ازاں کوریائی اور امریکی تاجرین کے اجلاس میں بھی شرکت کرنے والے تھے ۔ بہرحال آج اُن کے جو پروگرامس ہیں ان میں کیپٹل ہل میں خاتون اول میلانیا ٹرمپ سے ملاقات کے علاوہ استقبالیہ اور عشائیہ میں شرکت شامل ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا کہ امریکہ ۔ جنوبی کوریا کا سیکورٹی گیارنٹر ہے اور اس وقت جنوبی کوریا میں 28000 امریکی فوجی موجود ہیں جو جنوبی کوریا کو اس کے سب سے قریبی سمجھے جانے والے دشمن شمالی کوریا کے کسی بھی امکنہ حملہ کی صورت میں دفاعی طاقت کے طورپر سامنے آئیں گے ۔ شمالی کوریا یکے بعد دیگرے میزائیل ٹسٹ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور جب سے مون برسراقتدار آئے ہیں شمالی کوریا نے پانچ ٹسٹ مکمل کرلئے ہیں ۔ شمالی کوریا ایک ایسے بالسٹک نیوکلئیر میزائیل کی تیاری کررہا ہے جس کی رسائی امریکہ تک ہوجائے تاکہ امریکہ کو تباہ و تاراج کردیا جائے ۔ دوسری طرف امریکی صدر ٹرمپ شمالی کوریا کے نیوکلئیر پروگرام کو تہس نہس کرنے کیلئے اس ملک پر سخت تحدیدات عائد کرنے کا ذہن بناچکے ہیں ۔