جنرل اسمبلی میں فلسطین کا پہلی مرتبہ رائے شماری میں ووٹ

نیویارک۔ 19 نومبر ۔( سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی وفد نے پہلی مرتبہ معمول کی رائے شماری میں حصہ لیتے ہوئے اپنا ووٹ ڈالا ۔ فلسطینی وفد نے اس اقدام کو مکمل رکنیت کی جانب اہم قدم قراردیا ہے۔ اقوام متحدہ میں فلسطینی مبصر اعلیٰ، سفیر ریاض منصور نے 193 ارکان پر مشتمل جنرل اسمبلی کے اجلاس میں سابق یوگوسلاویہ کیلئے ایک بین الاقوامی ٹرائبیونل کے جج کے انتخاب میں حصہ لیا ہے۔ اسمبلی نے ٹوگو سے تعلق رکھنے والے کوفی کومیلو آفندی کو عدالت کا جج منتخب کیا ہے۔ فلسطینیوں نے ایک سال قبل اقوام متحدہ میں اپنا درجہ مبصر سے ’’غیر رکن ریاست‘‘ ہونے کے بعد پہلی مرتبہ اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے اور یہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی جانب بھی ایک اہم قدم ہے۔ ریاض منصور نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلسطینیوں کی اقوام متحدہ میں جدوجہد کی تاریخ میں بڑا ہی اہم اور علامتی واقعہ ہے کیونکہ عالمی برادری خاص طور پر جنرل اسمبلی فلسطین کو عالمی ادارے کا مکمل رکن بنانے کی منتظر تھی۔ انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ فلسطینی بطور ریاست بہت جلد اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔ لیکن دوسری جانب امریکہ نے ابھی تک ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا کہ وہ فلسطینیوں کی اس کوشش کی مخالفت سے دستبردار ہوگیا ہے یا ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال امریکہ نے سلامتی کونسل میں فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی مخالفت کی تھی جس کے بعد جنرل اسمبلی میں رائے شماری کے ذریعے اس کا درجہ بڑھانے کی منظوری دیدی گئی تھی اور اس کو ویٹیکن کی طرح مبصر سے غیر رکن ریاست کا درجہ مل گیا تھا۔ اس سے فلسطین کو بطور ریاست جنرل اسمبلی میں رائے شماری میں ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوگیا تھا اور وہ عالمی اداروں میں بھی شمولیت اختیار کرسکتی ہے۔ فلسطینیوں نے اس کے بعد معاہدہ روم میں شمولیت کی بھی دھمکی دی تھی۔ اس معاہدے کے تحت ہیگ میں عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) قائم کی گئی تھی تاہم ابھی تک فلسطینیوں نے آئی سی سی میں شمولیت اختیار نہیں کی۔ البتہ انھیں اقوام متحدہ کے تحت سائنسی، تعلیمی اور ثقافتی ادارے یونیسکو کی رکنیت مل گئی تھی۔ اس کے ردعمل میں امریکہ اور اسرائیل نے پیرس میں قائم اس ادارے کے فنڈز روک لئے تھے۔ یونیسکو نے ان دونوں ممالک کے اس اقدام کیخلاف اسی ماہ کے آغاز میں ان کا ووٹ دینے کا حق سلب کر لیا ہے۔