جناح کی بہن کو وفات کے بعد 47 سال کا پانی کا بِل

کراچی۔30 جون (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی عہدیداروں نے 2 لاکھ 63 ہزار 774 روپئے کا آبرسانی بل پاکستان کے بانی قائد محمد علی جناح کی ہمشیرہ فاطمہ جناح کو اُن کی وفات کے 47 سال بعد روانہ کیا۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے فاطمہ جناح کو یہ بل روانہ کرتے ہوئے نوٹس کی وصولی کے اندرون 10 دن رقم ادا کرنے ورنہ آبرسانی اور سیوریج منقطع کرنے کا سامنا کرنے کی دھمکی دی ہے۔ روزنامہ ’’دی نیوز‘‘ کی خبر کے بموجب نوٹس میں کہا گیا ہے کہ قانون اراضی مالیہ کے تحت ان کی جائیداد ضبط اور نیلام کی جاسکتی ہے اور جرمانہ بھی عائد کیا جاسکتا ہے۔ ان کی گرفتاری بھی ممکن ہے۔ 28 مئی کو ادائیگی کی آخری تاریخ مقرر کی گئی تھی۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ بل کی عدم وصولی کا بہانہ ناقابل قبول ہوگا۔ بیان کے بموجب فاطمہ جناح کی جائیداد فی الحال میوزیم کی حیثیت سے استعمال کی جارہی ہے جہاں ان کی شخصی استعمال کی اشیاء عوام کے مشاہدہ کیلئے رکھی گئی ہیں۔ محمد علی جناح نے مارچ 1944ء میں فاطمہ جناح کے لئے ’’فلیگ اسٹاف ہاؤز‘‘ ایک لاکھ 15 ہزار روپئے میں خریدا تھا۔ ستمبر 1948ء میں فاطمہ جناح اس مکان میں منتقل ہوگئیں اور 1964ء تک مقیم رہیں۔ 1965ء میں انہیں انتخابی ناکامی ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے مکان کا تخلیہ کردیا اور 1967ء میں انتقال کرگئیں۔ کمشنر کراچی نے کہا کہ انہیں مینیجنگ ڈائریکٹر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی جانب سے ہدایت دی گئی ہے کہ فاطمہ جناح کو روانہ کردہ نوٹس واپس لے لی جائے۔