جناب شیخ محمد اقبال اقلیتی و کرسچن فینانس کارپوریشن کے با اعتبار رکن مقرر

حیدرآباد ۔ 26 ڈسمبر (سیاست نیوز) ریاستی حکومت نے اقلیتی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے اور اقلیتی بہبود کے بجٹ کے مکمل استعمال کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کا آغاز کیا ہے۔ جاریہ مالیاتی سال حکومت نے اقلیتوں بہبود کے تحت 1,027 کروڑ روپئے مختص کئے، تاہم بعض ادارے اسکیمات پر عاجلانہ عمل آوری میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت نے اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود اور کمشنر اقلیتی بہبود کے ذریعہ ان اداروں کی کارکردگی پر کڑی نگرانی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اقلیتی فینانس کارپوریشن اور کرسچین فینانس کارپوریشن کی جانب سے بجٹ کے استعمال میں کوتاہی کو دیکھتے ہوئے حکومت نے کمشنر اقلیتی بہبود شیخ محمد اقبال آئی پی ایس کو دونوں اداروں میں با اعتبار عہدہ رکن مقرر کیا ہے۔ اس سلسلے میں اسپیشل سکریٹری سید عمر جلیل نے جی او آر ٹی 248 جاری کیا۔ جی او کے مطابق کمشنر اقلیتی بہبود اقلیتی فینانس کارپوریشن اور کرسچین فینانس کارپوریشن میں بہ اعتبار عہدہ رکن فرائض انجام دیں گے۔ واضح رہے کہ جاریہ مالیاتی سال دونوں ادارے الاٹ کردہ بجٹ اور اسکیمات پر موثر عمل آوری میں ناکام رہے ہیں۔ گزشتہ دو جائزہ اجلاسوں میں حکومت نے ان اداروں کی کارکردگی کا سختی سے نوٹ لیا اور کارکردگی بہتر بنانے کے لئے سخت گیر اقدامات کا فیصلہ کیا۔

اس کے پہلے قدم کے طور پر کمشنر اقلیتی بہبود کو دونوں اداروں میں بحیثیت رکن مقرر کیا گیا ہے۔ اسی دوران وزیر اقلیتی بہبود محمد احمد اللہ نے آج اسپیشل سکریٹری سید عمر جلیل، کمشنر اقلیتی بہبود شیخ محمد اقبال اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کیا۔ اس اجلاس میں وقف بورڈ، اقلیتی فینانس کارپوریشن، کرسچین فینانس کارپوریشن اور اُردو اکیڈیمی کے مختلف اُمور کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر اقلیتی بہبود نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ وقف بورڈ کی کارکردگی بہتر بنانے پر خصوصی توجہ مرکوز کریں اور وہاں پائی جانے والی کوتاہیوں اور بے قاعدگیوں کے خاتمہ کو اولین ترجیح دی جائے۔

انہوں نے وقف بورڈ کی کارکردگی میں شفافیت اور درمیانی افراد کے رول کو ختم کرتے ہوئے شفافیت پیدا کرنے کی ہدایت دی۔ بتایا جاتا ہے کہ وزیر اقلیتی بہبود نے وقف بورڈ میں مختلف الزامات کا سامنا کرنے والے ملازمین و عہدیداروں پر نگرانی رکھنے کا مشورہ دیا۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کی جانب سے بینکوں سے قرض کی فراہمی پر سبسڈی اور ایمپلائمنٹ و ٹریننگ اسکیمات پر سست رفتار عمل آوری پر ناراضگی کا اظہار کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اجلاس میں دونوں اداروں کے تعلق سے بعض سخت گیر فیصلوں کا اشارہ دیا گیا۔وزیر اقلیتی بہبود نے کل ہند صنعتی نمائش میں اردو اکیڈیمی کے اسٹال کا 4 جنوری کو افتتاح کرنے سے اتفاق کرلیا ہے۔اس موقع پر اکیڈیمی کے کیلنڈر کی رسم اجراء انجام دی جائے گی۔ اردو اکیڈیمی نے جاریہ سال ڈائری کی اشاعت کا فیصلہ کیا ہے جسے اجلاس میں منظوری دی گئی ہے۔ 2007ء کے بعد سے اردو اکیڈیمی کی جانب سے سالانہ ڈائری شائع نہیں کی گئی۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں اقلیتی اداروں کے اہم عہدوں پر بعض تبدیلیاں کی جاسکتی ہیں۔