جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے مبینہ فرضی جھڑپوں کی تحقیقات کرنے کی عرضی مسترد کردی

سری نگر،28 فروری (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے اس عرضی کو مسترد کیا جس میں سرحدی ضلع کپوارہ اور سری نگر میں سال2016 میں مبینہ فرضی تصادم آرائیوں میں مارے گئے 7 جنگجوؤں کے بارے میں تحقیقات کرانے کی درخواست کی گئی تھی۔ہائی کورٹ کے جسٹس علی محمد ماگرے اور جسٹس سنجیو کمار پر مشتمل ڈویژنل بنچ نے بدھ کے روز طرفین کے مباحثوں کو سماعت کرنے کے بعد کہا کہ ہمارا نقطہ نظر یہ ہے کہ یہ وہ کیس نہیں ہے جس میں عدالت اپنے اختیارات کو بروئے کار لاکر کوئی کارروائی کرنے کی ضرورت سمجھتی ہے اور اس کیس کے بارے میں قانون کے تحت پہلے ہی ضروری اقدام کئے گئے ہیں۔پولیس حکام اور مرکز نے اس عرضی کے خلاف اپنے اہنے اعتراضات کو دائر کرتے ہوئے دونوں تصادم آرائیوں، جن میں سات جنگجو مارے گئے ، کو بر حق قرار دیا ہے ۔بنچ نے عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی طرف سے اس کیس میں ضروری کارروائی عمل میں نہ لانے کے بارے میں شک کرنے کے کوئی وجوہات نہیں تھے ۔