جمشید پور کے علاقہ منگو میں وی ایچ پی کا بند

چھیڑ چھاڑ کے واقعہ پر فرقہ وارانہ کشیدگی
جمشید پور( جھار کھنڈ ) ۔/21جولائی، ( سیاست ڈاٹ کام ) وشوا ہندو پریشد کی اپیل پر آج علاقہ منگو میں عام زندگی متاثر ہوگئی جہاں پر چھیڑ چھاڑکے واقعہ کے بعد پولیس نے امتناعی احکامات نافذ کردیئے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ احتجاجیوں نے کل رات خاتون سے چھیڑ چھاڑ کے قصورواروں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر بیٹھ گئے اور ٹائیروں کو جلاتے ہوئے کئی گھنٹوں تک ٹریفک روک دی۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں فرقوں کے چھوٹے چھوٹے گروپس مختلف مقامات پر اکٹھا ہوگئے۔ لیکن پولیس نے فی الفور مداخلت کرکے تصادم کو ٹال دیا جبکہ گڑبڑ زدہ علاقہ منگو میں سینئر عہدیداروں کو متعین کردیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس نے تصادم پر آمادہ گروپس کو منتشر کرنے کیلئے ہوا میں آنسو گیس شیلس داغے اور فائرنگ بھی کی لیکن سرکاری ذڑائع نے اس کی تصدیق نہیں کی۔ دریں اثناء کمشنر کولہن ڈیویژن مسٹر ارون نے بتایا کہ صورتحال کشیدہ لیکن قابو میں ہے۔ امن و قانون کی برقراری کیلئے اضافی پولیس جمعیت طلب کرلی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صورتحال بگاڑنے کے ذمہ دار افراد کو بخشا نہیں جائیگا تاہم جمشید پور میں آج ہفتہ واری تعطیل کے باعث تمام دکانات اور مارکٹس بند رکھے گئے۔ کل شب ایک خاتون سے چھیڑ چھاڑ کے واقعہ کے بعد دونوں فرقوں کے افراد نے ایک دوسرے پر اینٹوں سے حملہ کردیا جس میں سینکڑوں افراد بشمول ڈپٹی ایس پی اور ایک انسپکٹر زخمی ہوگئے۔کشیدہ صورتحال کے بعد علاقہ میں دفعہ 144 نافذ کردیا گیا ہے۔ اس علاقہ میں دو یوم قبل بھی چھیڑ چھاڑ کا ایک اور واقعہ پیش آیا تھا۔