جماعت الدعوۃ پر امتناع عائد کرنے پاک حکومت سے عدالت کی وضاحت طلبی

لاہور ۔ 16 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) لاہور ہائیکورٹ نے آج حکومت پاکستان کو یہ وضاحت کرنے کیلئے 15 دنوں کی مہلت دی ہے کہ ممبئی حملوں کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کی تنظیم جماعت الدعوۃ اور اس کی فلاحی تنظیم پر امتناع عائد کرنے اور اکاؤنٹس منجمد کرنے کی وجوہات کی وضاحت کرے۔ یاد رہیکہ جماعت الدعوۃ (JUD) سربراہ حافظ سعید کی جانب سے کل داخل کی گئی عرضداشت میں وزارت داخلہ کی جانب سے ان کی سماجی فلاحی کاموں پر امتناع عائد کئے جانے کے ایک اعلامیہ کو چیلنج کیا گیا تھا۔ حافظ سعید نے عرضداشت کا ادخال اپنے وکیل اے کے ڈوگر کے ذریعہ کیا تھا جس میں انہوں نے لاہور ہائیکورٹ کو بتایا کہ وزارت داخلہ نے 10 فروری کو ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن (FIF) کے بینک اکاؤنٹس کو انسداد دہشت گردی (ترمیم شدہ) آرڈیننس 2018ء کے تحت منجمد کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔ لہٰذا لاہور ہائیکورٹ نے آج وفاقی حکومت پاکستان کو 29 مارچ تک مذکورہ عرضداشت کا جواب داخل کرنے کی ہدایت کی جس میں یہ وضاحت طلب کی گئی ہیکہ جماعت الدعوۃ اور اسکی فلاحی تنظیم کی سرگرمیوں اور امتناع اور بینک اکاؤنٹس کس بنیاد پر منجمد کئے گئے ہیں۔