جعلی کرنسی نوٹس کا ریاکٹ بے نقاب

3.98 لاکھ نقلی کرنسی ضبط، دو افراد بشمول روڈی شیٹر اور بنگال کا باشندہ گرفتار
حیدرآباد ۔ /15 فبروری (سیاست نیوز) ٹاسک فورس پولیس نے شہر میں ایک جعلی کرنسی نوٹس کے ریاکٹ کو بے نقاب کرتے ہوئے دو افراد بشمول ایک روڈی شیٹر اور مغربی بنگال کے باشندے کو گرفتار کرلیا ۔ پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے اس سلسلے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 48 سالہ محمد غوث عرف بم غوث ساکن محمد نگر تالاب کٹہ چندرائن گٹہ پولیس اسٹیشن کا روڈی شیٹر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سال 1991 ء میں محمد غوث کے قبضے سے بم دستیاب ہوئے تھے جس کے نتیجہ میں اس کے خلاف ٹاڈا کا مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔ اسی طرح سال 2011 ء میں اس نے جعلی کرنسی کا کاروبار شروع کیا اور اب تک حیدرآباد ، وجئے واڑہ اور وشاکھاپٹنم پولیس نے 12 مقدمات درج کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سال 2016 ء میں چارمینار پولیس نے جعلی کرنسی کے کاروبار میں ملوث ہونے پر غوث کو گرفتار کیا تھا جہاں اس کی ملاقات مغربی بنگال مالڈا کے امین الرحمن اور رب الشیخ سے ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ /12 جنوری کو غوث کی جیل سے رہائی عمل میں آئی تھی اور اس نے مغربی بنگال سے جاری کرنسی فروخت کرنے والے امین الرحمن سے ملاقات کیلئے غوث نے راجمنڈری سنٹرل جیل میں قید مالڈا کے ایک اور متوطن سورج شیخ سے ملاقات کی اور امین الرحمن کا موبائیل نمبر حاصل کیا ۔ غوث نے رحمن سے رابطہ قائم کرتے ہوئے چار لاکھ جعلی کرنسی فراہم کرنے کیلئے کہا جس پر امین الرحمن نے اس کے ساتھی رب الشیخ کو مغربی بنگال سے روانہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ رب الشیخ کو سال 2015 ء میں فلک نما پولیس نے جعلی کرنسی رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا لیکن وہ اس وقت کم عمر کا تھا ۔ انجنی کمار نے کہا کہ گرفتار ملزمین چندرائن گٹہ ہاشم آباد میں جعلی کرنسی گشت کرانے کی کوشش کررہے تھے کہ انہیں گرفتار کرلیا گیا ۔ غوث اور رب الشیخ کو عدالت میں پیش کرتے ہوئے جیل منتقل کیا گیا جبکہ امین الرحمن کی تلاش جاری ہے ۔ پولیس نے ان کے قبضے سے 3.98 لاکھ جعلی کرنسی ضبط کرلی ہے ۔