جامعہ عثمانیہ کے آن لائن کتب خانے کے لیے طاقتور سرور کا انتظام

حیدرآباد ۔ 29 ۔ جون : ( سیاست نیوز) : ہندوستان کی قدیم اور عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی ’ جامعہ عثمانیہ ‘ کے آن لائن کتب خانے کے لیے طاقتور اور بڑے سرور کا انتظام کیا جارہا ہے جو کہ ’ سنٹرل فیسیلٹیز فار ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ‘ کی عمارت میں نصب کیا جائے گا تاکہ سابق سرور کے تباہ ہو کر 48 ہزار ڈیجیٹل کتابوں کے ضائع ہونے کے حادثے سے مستقبل میں بچا جاسکے ۔ یاد رہے کہ سابق سرور جو کہ 5 ٹیرابائیٹس ( مواد کی ذخیرہ اندوزی کی صلاحیت ) کا تھا جس میں تقریبا 45 ہزار کتابیں آن لائن دستیاب تھیں وہ تباہ ہوچکا ہے جس سے 5 سال کی محنت میں جن کتابوں کو دنیا بھر کے قارئین کے لیے آن لائن فراہم کیا گیا تھا وہ ایک لمحہ میں ضائع ہوچکے ہیں ۔ سابق سرور 13 برس قدیم تھا اور برقی سربراہی کے مسئلے کی وجہ سے تباہ ہوگیا ۔ تاہم خوش قسمتی سے آن لائن کتابوں ، مخطوطات اور دیگر نادر دستاویزات کا ذخیرہ ڈی وی ڈیز اورہارڈسک میں محفوظ ہے ۔ لہذا اب اس آن لائن کتب خانے کو نئے سرور کے ساتھ آن لائن فراہم کرنے کی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں ۔ اس ضمن میں عہدیداروں کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں مستقبل میں اس طرح کے حادثے سے محفوظ رہنے کے لیے اقدامات کرنے کے علاوہ سائبر ٹکنالوجی کے ماہرین کی ٹیم سے نئے سرور کو عوام کے لیے جلد از جلد آن لائن فراہم کرنے پر غور و خوض اور تبادلہ خیال کیا گیا ۔ یاد رہے کہ آن لائن سرور کے تباہ ہوجانے سے جو کتابیں اب آن لائن دستیاب نہیں ہے ان میں اردو کی 4026 ، فارسی کی 3025 ، عربی کی 2512 ، انگریزی کی 19462 اور تلگو کی 1285 کتابیں بھی شامل تھیں جب کہ ڈیجیٹل لائبریری پراجکٹ آف انڈیا کے تحت 2005 میں کتابوں کو برقی کتابوں میں تبدیل کرنے کا آغاز کیا گیا تھا ۔۔