تین طلاق کے بعد کثرتِ ازواج و دیگر مسائل پر حکومت کی نظر

نئی دہلی ۔ 30 جون (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی حکومت عین ممکن ہے کہ اُس پی آئی ایل کی تائید کرے گی جس کے ذریعہ مسلم کمیونٹی میں کثرتِ ازواج، نکاحِ حلالہ (مطلقہ جوڑے کیلئے دوبارہ شادی کرنے کیلئے درکار ضرورت)، نکاحِ متعہ (شیعوں میں رواجِ عارضی شادی) اور نکاحِ مِسیار (سنیوں میں مختصر مدتی شادی) کے رواج کی دستوری واجبیت کے جواز کو چیلنج کیا گیا ہے۔ معتبر ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے پہلے ہی طلاقِ ثلاثہ، نکاح حلالہ اور کثرت ازواج کے رواج کے خلاف شاعرہ بانو کیس میں ان کے دستوری جواز سے متعلق سخت موقف اختیار کیا ہے اور اب اسی موقف کا اعادہ کرے گی جب یہ معاملہ دستوری بنچ کے روبرو سماعت کیلئے پیش کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے 26 مارچ کو اس درخواست مفاد عامہ پر مرکزی حکومت کا جواب طلب کیا تھا۔ اس مسئلہ کی اہمیت کی نشاندہی کرتے ہوئے فاضل عدالت نے کہا تھا کہ یہ معاملہ کی سماعت دستوری بنچ کرے گی۔ اس سے پھر ایک بار مسلم پرسنل لا میں ممکنہ مداخلت کا اندیشہ ہے۔