تین طلاق بل سے خاندان تباہ ہوں گے

ملک گیر احتجاج شروع کرنے آل انڈیا مسلم ویمن پرسنل لا بورڈ کا اعلان

لکھنؤ ۔ /30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) آل انڈیا مسلم ویمن پرسنل لاء بورڈ نے آج 3 طلاق بل کو خطرناک قرار دیا اور کہا کہ اس بل کو قانون بنادیا گیا تو خاندانوں کے خاندان تباہ ہوجائیں گے ۔ بورڈ کے خاتون شعبہ نے بل کے خلاف ملک گیر احتجاج شروع کرنے کا اعلان بھی کیا ۔ چیرپرسن اے آئی ایم ڈبلیو پی ایل بی شائستہ عنبر نے بتایا کہ اگر مجوزہ قانون نافذ العمل ہوجائے تو یہ عوام کے لئے راحت کا باعث ہونے کے بجائے سخت ترین سزاء ثابت ہوگا ۔ ایسے میں ہم اسے ہرگز قبول نہیں کریں گے اور احتجاج شروع کریں گے ۔ قانون کو قرآن و سنت کے مطابق بنایا جانا چاہئیے جس میں مفاہمت کے لئے بعض مواقع اور مہلت دی گئی ہے ۔ طلاق صرف اس صورت میں ہوگی جب تمام راستے مسدود ہوجائیں اور کوئی حل برآمد نہ ہوسکے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مجوزہ قانون سے خاندانوں کی تباہی و بربادی ہوگی ۔ لوک سبھا نے جمعرات کو بل منظور کیا تھا جس میں 3 طلاق دینے کو تعزیری جرم بنایا گیا ہے ۔ حکومت نے اس دلیل کو مسترد کردیا ہے کہ یہ قانون صرف ایک طبقے کو نشانہ بنانے کے لئے لایا گیا ہے ۔ اپوزیشن نے اس بل کو مشترکہ سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کرنے کا مطالبہ کیا حکومت نے اس مطالبہ کو بھی مسترد کردیا تو اپوزیشن کے تمام ارکان نے واک آؤٹ کردیا ۔