تھائی لینڈ میں سنیٹ کے انتخابات احتجاجی مظاہروں سے متاثر

بنکاک۔ 30؍مارچ (سیاست ڈاٹ کام)۔ تھائی لینڈ میں آج سنیٹ کے لئے رائے دہی کا آغاز ہوا۔ ان انتخابات کے نتیجہ میں ملک کے وزیراعظم کی قسمت کا فیصلہ ہوجائے گا جنھیں سڑکوں پر کئی ماہ تک احتجاجی مظاہروں کے بعد بے حِسی کے الزام میں سرزنش کا سامنا ہے۔ تھائی لینڈ کی سنیٹ سرکاری طور پر غیر جانبدار ہے، لیکن درحقیقت ملک میں دو سیاسی گروپس ہیں جو سنیٹ پر قبضہ کرنے کے لئے جدوجہد کررہے ہیں، کیونکہ فروری کے نامکمل انتخابات کے بعد پارلیمنٹ کا ایوان زیریں کارکرد باقی نہیں رہا ہے۔

آج کی رائے دہی سے قبل لاکھوں افراد نے سڑکوں پر احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے وزیراعظم تھائی لینڈ انگلک شناواترا کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ وزیراعظم عوامی دباؤ کا سامنا کرتی آرہی ہیں۔ انتخابات کا آغاز کسی مسئلہ کے بغیر ہوا تھا، لیکن بعد ازاں گڑبڑ کی اطلاعات وصول ہوئیں۔ 2 فروری کو ایوان زیریں کے انتخابات کا اہم اپوزیشن سیاسی پارٹی نے بائیکاٹ کیا تھا۔ حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں سے رائے دہی متاثر ہوئی جس کے نتیجہ میں دستوری عدالت نے ایوان زیریں کے انتخابات کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ منتخبہ سیاسی پارٹیوں کے درمیان بہت کم فرق ہوگا۔ تھائی لینڈ کی سنیٹ کی 150 نشستیں ہیں۔