تکبر اور غرور بری خصلت

ایمان سے جنت اور تکبر سے دوزخ:مفتی محمد مستان علی قادری
حیدرآباد۔/21فبروری، ( راست ) جامع مسجد محمدی ساؤتھ لالہ گوڑہ سکندرآباد میں ڈاکٹر مفتی محمد مستان علی قادری ناظم اعلیٰ جامعتہ المومنات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تکبر اور غرور بری خصلت ہے جو انسان کو ہلاکت کی راہ پر لے جاتی ہیں۔ تکبر ہی تھا جس نے ابلیس کو مردودبارگاہ بنادیا، اسی کے سبب ابلیس نے اپنے آپ کو آدم علیہ السلام پر ترجیح دی تھی اور سجدے سے انکار کیا تھا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے متکبر، مغرور اور انانیت کے نشہ میں چور ہونے والے شخص کے متعلق فرمایا ہے کہ وہ شخص جنت میں نہیں جائے گا ، جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر ایمان ہوگاوہ جنت میں جائے گا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم عاجزی و انکساری کے منبع و مرکز ہیں۔ آپؐ کے اندر اس قدر عاجزی تھی جس کا اندازہ مشکل ہے۔ آپؐ اللہ کے نزدیک معزز ہونے کے باوجود لوگوں میں مقبول ہونے کے باوجود عاجزی و انکساری کا اظہار فرماتے تھے۔ اللہ نے جب آپؐ کو اس بات کا اختیار دیا کہ آپؐ بادشاہت والے نبی بننا چاہتے ہیں یا تواضع والے نبی؟ تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے تواضع پسند فرمایا۔ آپ کے تواضع کو پسند کرنے کی وجہ سے اللہ نے یہ فیصلہ فرمادیا کہ آپ قیامت میں تمام بنی آدم کے سردار ہوں گے۔ حضرات صحابہ کرامؓ سے منقول روایتوں میں آپؐ کے تواضع کے متعلق یہ بات ملتی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھریلو کام کاج خود سے انجام دیا کرتے، اپنے کپڑے خود دھوتے، اپنا اونٹ خود باندھتے، کپڑے میں پیوند لگاتے، بازار سے خود سودا خرید کر لاتے، اس کے علاوہ دیگر معاملات خود سے انجام دیتے۔ مفتی محمد مستان علی قادری نے مسلمانوں پر زور دیا کہ غرور و تکبر سے دور رہیں اور عاجزی و انکساری اختیار کریں اور ہمیشہ اللہ کے شکر گذار بندے بنیں اور یہی غرور و تکبر کی وجہ سے کئی گھر برباد ہورہے ہیں، کئی میاں بیوی کے درمیان جدائی ہورہی ہے۔ ہر دو اپنی عزت و انانیت کا معاملہ پیش کرتے ہیں یہ سب چیزیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت اور اسوہ حسنہ سے دوری کا نتیجہ ہے۔