تنسیخ شدہ کرنسی کی تبدیلی کا بڑا ریاکٹ بے نقاب

4 کروڑ 41 لاکھ ضبط، ملزمین میں اہم شخصیتیں، ڈی سی پی ٹاسک فورس لمباریڈی کی پریس کانفرنس

حیدرآباد 30 اپریل (سیاست نیوز) شہر میں بڑے پیمانہ پر تنسیخ شدہ کرنسی کی تبدیلی کے ایک ریاکٹ کو ٹاسک فورس پولیس نے بے نقاب کرتے ہوئے 4 کروڑ 41 لاکھ تنسیخ شدہ کرنسی ضبط کئے۔ اِس ریاکٹ میں گرفتار افراد میں کئی رئیل اسٹیٹ تاجرین، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ اور طالب علم شامل ہیں۔ ڈپٹی کمشنر پولیس ٹاسک فورس مسٹر بی لمبا ریڈی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اِس ریاکٹ کا سرغنہ 38 سالہ پی کلیان پرساد ساکن سیتاپھل منڈی ہے جو اپنے ساتھیوں 55 سالہ محمد فاروق (موٹر کاروں کا تاجر) ساکن کرانتی شکارا اپارٹمنٹ پنجہ گٹہ، 32 سالہ میر مظفر (چاول کا تاجر) ساکن مراد نگر آصف نگر، 51 سالہ گوتم اگروال (موتیوں کا تاجر) ساکن بنجارہ ہلز سری رام نگر کالونی، 34 سالہ وائی سوریہ پرساد (کنٹراکٹ ملازم محکمہ برقی) ، 50 سالہ کے ہری ناتھ بابو (بلڈر) ، 31 سالہ وی راجندر ناتھ (چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ) ، 20 سالہ محمد مصطفی صدیقی (طالب علم) ساکن علی آباد فلک نما کے ہمراہ بڑے پیمانے پر تنسیخ شدہ کرنسی کی تبدیلی کی کوشش کررہا تھا۔ اُنھوں نے بتایا کہ کلیان پرساد نے اپنے ساتھیوں کو یہ بتایا کہ تنسیخ شدہ کرنسی کا کاروبار 35 فیصد کمیشن پر کیا جاسکتا ہے جس کے نتیجہ میں گوتم اگروال نے اُس کے دوستوں ریشب، احمد عبدالعاصم، محمد فاروق نے اپنے دوستوں سید شکیل حسن ساکن ملک پیٹ، میر مظفر نے عطاپور کے ساکن محمد عبدالحکیم عامر جملہ 4 کروڑ 41 لاکھ 81 ہزار روپئے جمع کئے اور اِس کی تبدیلی کی غرض سے گوتم اگروال کے مکان واقع سری رام نگر کالونی روڈ نمبر 12 بنجارہ ہلز پہونچے۔ اِس بات کی اطلاع ملنے پر ویسٹ زون ٹاسک فورس پولیس کے انسپکٹر مسٹر ایل راجہ وینکٹ ریڈی نے اچانک دھاوا کرتے ہوئے 8 افراد کو گرفتار کرلیا اور اُن کے قبضہ سے تنسیخ شدہ کرنسی 500 اور ہزار کے نوٹ برآمد کرلئے۔ گرفتار ملزمین کو ضبط شدہ رقم کے ساتھ بنجارہ ہلز پولیس اسٹیشن کے حوالہ کردیا گیا۔