تمل سیاستداں کا قتل، سری لنکا بحریہ افسران سے پوچھ گچھ

کولمبو ۔ 31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سری لنکائی بحریہ کے تین عہدیداروں جن میں دو اعلیٰ سطحی افسران بھی شامل ہیں، کو پولیس نے انسداد دہشت گردی قانون کے تحت حراست میں لیا ہے جن پر مبینہ طور پر 2006ء میں ایک مقبول تمل قائد کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے جس کے بعد اس وقت کی حکومت کیلئے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر ایک زبردست تنازعہ پیدا ہوگیا تھا۔ 44 سالہ نادار راجن روی راج کو نومبر 2006ء میں اس وقت ان کی کار میں انہیں اور ان کے پولیس گارڈ کے ساتھ گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا جب وہ اپنی رہائش گاہ سے گاڑی میں سوار ہوئے تھے۔ روی راج ایک مقبول عام تمل سیاستداں تھے اور سنہالا اکثریت کے ساتھ مذاکرات کرنے کی اہلیت رکھتے تھے اور تمل نیشنل الائنس جیسی پارٹی میں میں ایک حرکیاتی قائد تصور کئے جاتے تھے۔ مسٹر روی راج جافنا کے سابق میئر ہونے کے علاوہ پیشہ سے وکیل تھے۔ دریں اثناء پولیس ترجمان اے ایس پی روون گنا سیکرا نے بتایا کہ حراست میں لئے گئے تینوں عہدیداروں سے 2006ء میں ہوئے قتل سے متعلق پوچھ گچھ جاری ہے۔