تمام میڈیکل کالجس میں طلبہ کو وائی فائی سہولت کی فراہمی کی ہدایت

سکریٹریٹ میں اسٹیٹ میڈیکل اڈوائزری بورڈ کی میٹنگ میں چیف منسٹر اے پی کو تجاویز پیش
حیدرآباد ۔ 29 ۔ جون : ( آئی این این ) : حکومت آندھرا پردیش نے ریاست میں تمام میڈیکل کالجس کو ہدایت دی ہے کہ فوری طور پر طلبہ کو وائی فائی سہولت دستیاب کرائیں ۔ پیر کو سکریٹریٹ میں اسٹیٹ میڈیکل اڈوائزری بورڈ کی دوسری میٹنگ کے دوران چیف منسٹر کی جانب سے اس کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ بورڈ کی پہلی میٹ جنوری 2015 میں منعقد ہوئی تھی ۔ موجودہ اس میٹنگ میں چیف منسٹر نے ڈاکٹر این ٹی آر یونیورسٹی آف ہیلت سائنسیس (NTRUHS) میں امتحانات کے ڈیجٹائزیشن ، کورس ماڈیولس ، جرنلس ، ٹیکسٹ بکس اور لائبریری کے تعلق سے خلاصہ معلومات حاصل کیں ۔ چیف منسٹر نے ڈاکٹر روی راجوتاٹی پوڑی ، وائس چانسلر یونیورسٹی کو ہدایت دی کہ طلبہ کی جانب سے سابق میں دئیے گئے تمام امتحانات کے نتائج کو اپ لوڈ کیا جائے ۔ اس سے ان کو آسانی ہوگی اگر وہ چاہیں تو ان کے اسکورس دیکھ سکتے ہیں اور اپنے مظاہرے کو بہتر بناسکتے ہیں ۔ اسپیشل چیف سکریٹری ( ہیلت ) ایل وی سبرامنیم نے چیف منسٹر کو اطلاع دی کہ گنٹور جنرل ہاسپٹل میں کارڈیوکیر سہولت کا آغاز ہوگیا حالانکہ یہ سہولت وشاکھا پٹنم کے کنگ جارج ہاسپٹل ، تروپتی کے ریا ہاسپٹل اور کرنول میڈیکل کالج میں عنقریب آغاز کی جائے گی ۔ دریں اثناء ڈاکٹر سوما راجو ، کیر ہاسپٹل نے تجویز پیش کی کہ میڈیکل کالجس / یونیورسٹیز ایک ہی کیمپس میں ہونا چاہئے تاکہ مکمل ایکوسسٹم کو ترتیب دیا جاسکے ۔ اس دوران ڈاکٹر ارون سنگھ ، نیوناٹالوجسٹ نے تجویز رکھی کہ نرسنگ کالجس بھی ایکو سسٹم کا حصہ ہونا چاہئے ۔ ڈاکٹر سنگھ نے یونیورسٹیز میں بنیادی تحقیق پر روشنی ڈالی ۔ ڈاکٹر پی جگناتھ چیرمین ڈپارٹمنٹ آف سرجیکل آنکولوجی ، لیلاوتی ہاسپٹل اینڈ ریسرچ سنٹر نے تجویز پیش کی کہ پیرامیڈیکل کورسیس معہ ڈپلوما یا سرٹیفیکٹ کورس متعارف کئے جائیں تاکہ دیہی طلبہ مختصر مدت میں کورس تکمیل کرسکیں ۔۔