تلگو دیشم کے ناراض قائدین کو راغب کرنے ٹی آر ایس سرگرم

بھوپال ریڈی کی چیف منسٹر سے ملاقات کے بعد ضلع نلگنڈہ کے سیاسی حلقوں میں کھلبلی

نلگنڈہ۔ 2 نومبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع نلگنڈہ میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہے۔ تلگو دیشم سے ناراض ہوکر مستعفی ہونے والے قائدین کو حکمراں تلنگانہ راشٹر سمیتی اپنی جانب راغب کرنے میں سرگرم ہوچکی ہے۔ تلگو دیشم سے سابق رکن اسمبلی کوڑنگل کے استعفیٰ دیتے ہوئے پارٹی کو شدید بحران سے دوچار کردیا۔ ریونت ریڈی کے پارٹی سے علیحدگی اختیار کرنے کے فیصلے پر اشکبار ہونے والے حلقہ اسمبلی انچارج نلگنڈہ کے بھوپال ریڈی اور ان کے بھائی کے کرشنا ریڈی نے کل شام چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کرتے ہوئے پارٹی میں شامل ہونے کا اظہار کیا۔ چیف منسٹر نے توقع ظاہر کی ہے کہ 6 نومبر کو ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرنے کیلئے وقت دیا ہے۔ ریونت ریڈی کے قریبی سمجھے جانے والے بھوپال ریڈی جو خود بھی کانگریس میں شامل ہونے کی خواہش رکھتے تھے، لیکن کانگریس کی جانب سے حلقہ اسمبلی نلگنڈہ سے امیدوار بنانے کا واضح تیقن نہیں دیا جس پر ریاستی وزیر برقی جگدیش ریڈی نے فوری میدان میں آتے ہوئے ناراض تلگو دیشم قائد کو ان کے مطالبہ کی تکمیل کا تیقن دیا۔ ریاستی وزیر کے تیقن پر ٹی آر ایس حلقہ اسمبلی انچارج ڈی نرسمہا ریڈی نے ناراضگی کا اظہار کرنے کی اطلاعات ہیں۔ توقع ہے کہ ریاستی وزیر نے اس خصوص پر فوری قابو پانے کی کوششوں کا آغاز کردیا ہے۔ ریاستی وزیر جگدیش ریڈی نے رکن پارلیمنٹ بھونگیر ڈاکٹر بی نرسیا گوڑ اور تلگو دیشم قائد کو پارٹی میں شامل کرنے کی ترغیب دینے والے رکن اسمبلی نکریکل وی ویرشیم کے ساتھ پرگتی بھون پہنچ کر چیف منسٹر سے ملاقات کی اور 6 نومبر کو حلقہ اسمبلی نلگنڈہ سے تعلق رکھنے والے منڈل صدور اور دیگر حامیوں کے ساتھ ٹی آر ایس شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ ورکنگ صدر تلگو دیشم تلنگانہ پارٹی کے ساتھ ضلع صدر تلگو دیشم پارٹی بلیا نائیک اور ضلع تلگو دیشم سوریہ پیٹ پی رمیش ریڈی اور دیگر دہلی پہنچ کر نائب صدر کل ہند کانگریس پارٹی راہول گاندھی سے ملاقات کرکے پارٹی میں شمولیت حاصل کی جبکہ ایک اور قائد جو سابق میں ضلع کانگریس کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں، بھی کانگریس میں واضح تیقن دینے پر شامل ہونے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔