تلنگانہ ہریتا ہرم پراجکٹ ، 2019 تک 230 کروڑ پودے لگانے کی تجویز

عالمی سطح پر تیسرا سب سے بڑا منصوبہ ، قانون ساز کونسل میں وزیر جنگلات جوگورامنا کا بیان
حیدرآباد۔30اکٹوبر(سیاست نیوز) تلنگانہ ہریتا ہرم پراجکٹ عالمی سطح پر تیسرا سب سے بڑا شجرکاری کا منصوبہ ہے جس کے ذریعہ علاقہ کو سر سبز و شاداب بنانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ریاستی وزیر جنگلات مسٹر جوگو رمنا نے تلنگانہ قانون ساز کونسل میں ہریتا ہرم اسکیم پر مباحث کا آغاز کرتے ہوئے اپنے بیان میں یہ بات بتائی۔ انہو ںنے بتایا کہ ریاست تلنگانہ نے ’’تلنگانہ کو ہریتا ہرم ‘‘ پراجکٹ کے ذریعہ 2019 تک 230کروڑ پودے لگانے کے علاوہ جنگلاتی علاقوں میں شجرکاری کو مزید بہتر بنانے کا منصوبہ تیا رکیا ہے۔ مسٹر جوگو رمنا نے کہا کہ عالمی سطح پر سب سے بڑا منصوبہ چین کا ہے جس میں چین نے ’’دیورا چین‘‘ سے متصل 4500 کیلومیٹر طویل شجرکاری کا منصوبہ تیار کیا ہے جبکہ دوسرا بڑا منصوبہ برازیل کا ہے جہاں دریائے امیزون کے اطراف 100کروڑ پودے لگائے جا چکے ہیں اور جنگلاتی علاقہ کو فروغ دیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کے لئے حکومت نے عملی اقدامات کی شروعات کردی ہے اور ریاست میں موجود 24فیصد جنگلاتی علاقہ کو 33 فیصد کرنے کی حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ ریاست کے 31اضلاع میں 15 اضلاع ایسے ہیں جہاں 10 فیصد بھی شجر کاری نہیں ہے اور ان اضلاع میں 718ملی میٹر بارش سالانہ ریکارڈ کی جاتی ہے جبکہ 8اضلاع ایسے ہیں جہاں 30 فیصد جنگلاتی علاقہ موجود ہے جہاں 916ملی میٹر بارش سالانہ ریکارڈ کی جا رہی ہے اورمابقی 8اضلاع میں جہاں 30 فیصد سے زیادہ جنگلاتی علاقہ ہے وہاں 1011 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جارہی ہے ۔ مسٹر جوگو رمنا نے کونسل کو اس بات سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت ترجیحی بنیادوں پر ریاست کے تمام اضلاع میں شجرکاری مہم کے ذریعہ جنگلاتی علاقہ کے فروغ کیلئے سرگرم ہے ۔ ہریتا ہرم پر ہوئے مباحث کے دوران قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل جناب محمد علی شبیر ‘ مسٹر ایس سدھاکر ریڈی‘ ایک اور رکن کے علاوہ دیگر ارکان قانون ساز کونسل نے حصہ لیا ۔ مسٹر جوگو رمنا نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کی جانب سے ریاست کو سر سبز و شاداب بنانے اور جنگلاتی علاقہ کو فروغ دینے کے سلسلہ میں کوئی اقدامات نہیں کئے گئے اور 2004تا 2014کے دوران ریاست آندھرا پردیش میں حکومت نے 130کروڑ 16لاکھ روپئے خرچ کئے گئے جبکہ موجودہ حکومت نے 230کروڑ کے اخراجات کا منصوبہ تیا رکیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہریتا ہرم پروگرام کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے اعلی سطحی جائزہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے پروگرام میں ہونے والی پیشرفت کے متعلق معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔ جناب محمد علی شبیر نے مباحث میں حصہ لیتے ہوئے حکومت کو مشورہ دیا کہ صرف شجر کاری پر اکتفاء نہ کیا جائے بلکہ شجرکاری کے بعد ان پودوں کے تحفظ کے بھی اقدامات کئے جائیں تاکہ شجرکاری فائدہ مند ثابت ہو سکے اور کروڑوں روپئے کے اخراجات کا عوام کو فائدہ ہو۔