تلنگانہ کے پہلے انتخابات میں جوش و خروش کے ساتھ رائے دہی

کریم نگر۔یکم مئی، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع کے رائے دہندوں میں شعور بیداری کی وجہ سے رائے دہی میں اضافہ ہوچکا ہے۔ ضلع بھر میں 75.20 فیصد رائے دہی ہوئی۔ چناؤ کمیشن کی جانب سے شروع کردہ بیداری پروگرامکا بہتر نتیجہ برآمد ہوا ہے۔ تیز دھوپ کے باوجودنوجوانوں اور بزرگوں نے پولنگ سنٹرس پہنچ کراپنا ووٹ دیا۔ تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعدیہ پہلا چناؤ ہونے کی وجہ سے ووٹرس نے بڑے جوش و خروش سے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ سوائے منتھنی کے مابقی تمام مقامات پر قواعد کے مطابق صبح 7بجے سے شام6بجے تک رائے دہی ہوتی رہی۔ منتھنی میں ایک گھنٹہ کم یعنی 5بجے تک ہی رائے دہی کا وقت مقرر کیا گیا تھا۔ 2009ء میں رائے دہی کا فیصد 63.86 ریکارڈ کیا گیا تھا، اس مرتبہ اس میں 11.34 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ منتھنی حلقہ اسمبلی میں 86.13 فیصد رائے دہی ہونے کا اندراج ہوا ہے ۔ کریم نگر میں 56.28 فیصد رائے دہی ہوئی ہے۔ یہاں وہاں معمولی ناخوشگوار واقعات ہوئے۔ مجموعی طور پر رائے دہی کا عمل پوری طرح سے پرامن رہا ہے۔ ضلع میں کچھ مقامات پر ای وی ایم میں خرابی کی وجہ سے رائے دہی میں رکاوٹ پیدا ہوئی ۔ کریم نگر منڈل تگالہ گٹوپلی بوتھ نمبر 50میں ایم ایل اے کیلئے قائم کیا گیا ای وی ایم خراب ہوگیا جس کے باعث صبح 10بجے اس کی تبدیلی عمل میں لائی گئی۔ اس طرح تین گھنٹے تاخیر سے رائے دہی کی شروعات ہوئی۔ شنکر پٹنم منڈل گداپاکا، کنا پور، بجنکی، منڈل گاگیلا پور ، کریم نگر مستقر ، انگلش یونین اسکول، 25،28 ڈیویژن دیگر مقامات پر ای وی ایم میں خرابی پیدا ہوگئی تھی ، متبادل ای وی ایم کے بعد رائے دہی شروع ہوسکی۔ تقریباً دیڑھ گھنٹہ رائے دہندوں کو انتظار کرنا پڑا ۔ مانا کنڈور منڈل و چنور موضع کانگریس ٹی ڈی پی کارکنوں میں گڑبڑ سے پولیس کو ہلکا لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ کریم نگر سائنس کالج کے پاس رائے دہی کے مرکز کے قریب سی آئی کی جانب سے ٹی آر ایس کارکن کو مارنے پر ایم ایل اے امیدوار گنگولا کملاکر نے سی آئی کے خلاف دھرنا دیا۔ ریکرتی میں پولنگ مرکز کے پاس سلپ نہ دینے پر پولیس پرایک پارٹی کی طرفداری کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے احتجاج کیا گیا۔ تمام پولنگ بوتھس کا ایس پی ، ضلع کلکٹر نے پہنچ کر تنقیح کی اور معائنہ کیا۔