تلنگانہ کی 5968 ہیکٹر جنگلاتی اراضی مختلف اداروں کے حوالے

تحفظ جنگلات کے دعویٰ غلط ثابت، ہریتا ہرم پراجکٹ متاثر

حیدرآباد۔31ڈسمبر(سیاست نیوز) ملک میں جنگلاتی علاقہ کی کمی کی شکایت اور حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاست میں موجود جنگلاتی علاقہ میں اضافہ کیلئے ہریتا ہرم پراجکٹ چلانے کے دوران سال 2017 میں حکومت تلنگانہ نے ریاست کے مختلف اضلاع میں 5968 ہیکٹر جنگلاتی اراضی کے مقصد استعمال کوتبدیل کیا ہے۔ہریتا ہرم پراجکٹ کا مقصد ریاست میں جنگلاتی علاقہ کو وسعت دیتے ہوئے اسے پھیلانا اور ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے اور حکومت کی جانب سے اس منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے مختلف اقدامات کئے جارہے ہیں لیکن دوسری جانب ہزاروں ہیکٹر جنگلاتی علاقہ کے مقصد استعمال کو تبدیل کرتے ہوئے اسے مختلف اداروں کے حوالہ کیا جا رہا ہے۔محکمہ جنگلات کے ذرائع کے مطابق سال 2017کے دوران حکومت تلنگانہ نے 5968 ہیکٹر جنگلاتی اراضی مختلف محکمہ جات کو حوالہ کرچکی ہے اور ان کے مقصد استعمال میں تبدیلی کے اقدامات کئے جا چکے ہیں۔بتایاجاتا ہے کہ ریاست میں 42 مختلف پراجکٹس کے لئے حکومت نے جنگلاتی اراضی حوالہ کی ہے جن میں 5ایسے پراجکٹس ہیں جنہیں کافی زیادہ اراضی حوالہ کی گئی ہے۔کالیشورم پراجکٹ کیلئے حکومت نے 3168.13 ہیکٹر اراضی حوالہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ جو کہ آبپاشی پراجکٹ ہے اسی طرح ہندستانی بحریہ کو 1174 ہیکٹر اراضی کی حوالگی کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے جو کہ VLF اسٹیشن کی تعمیر کیلئے استعمال کی جائے گی۔ اس کے علاوہ سنگارینی کالریز کو کوئلہ کی کانکنی کے لئے تین علحدہ پراجکٹس کو قابل عمل بنانے 1438.46 ہیکٹر اراضی حوالہ کرنے کو منظوری دی گئی ہے جہاں کوئلہ کی کانکنی انجام دی جائے گی۔اس کے علاوہ حکومت نے جن پراجکٹس کیلئے جنگلاتی اراضیات کی حوالگی کا فیصلہ کیا ہے ان میں پینے کے پانی کیلئے پائپ لائن کی تنصیب‘ مشن بھگیریتا ‘ کے پراجکٹس شامل ہیں اسی طرح خانگی کمپنیو ںکی جانب سے فائبر آپٹک کی تنصیب کیلئے بھی جنگلاتی اراضیات کی حوالگی کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے اور اہم دھاتوں کی کانکنی کیلئے جنگلاتی اراضیات کی حوالگی کے اقدامات کئے جا چکے ہیں۔جنگلات سے گذرنے والی شاہراہوں کی توسیع کے منصوبہ کو بھی عملی جامہ پہنانے کیلئے حکومت نے جنگلاتی اراضیات حوالہ کرنے کے منصوبہ کو منظوری دیدی ہے۔