تلنگانہ کی مخالفت میں فرقہ پرست جماعت کی تائید

نلگنڈہ /27 ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) علحدہ ریاست تلنگانہ کی مسودہ بل کی اسمبلی میں علاقہ کی تمام جماعتوں کے ارکان متحدہ طور پر مباحثہ کے ذریعہ بل کو صدر جمہوریہ کو روانہ کرنے کیلئے اندرون 3 جنوری تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس منعقد کیا جائے گا ۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی صدر کی جانب سے اسپیکر پر ریمارکس دستور کی خلاف ورزی کر رہے ہیں ۔ عام انتخابات سیکولرازم اور فرقہ پرست جماعتوں کے درمیان ہوں گے ۔ یہ بات رکن پارلیمنٹ نلگنڈہ مسٹر جی سکھیندر ریڈی نے اپنی رہائش گاہ پر اخباری نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار کے جواس میں وائی ایس آر پارٹی صدر نے غیر ضروری طور پر مخالفت کر رہے ہیں اور اپنی غیر دانشمندی سے اسپیکر پر بے بنیاد الزامات عائد کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو ،

جگن موہن ریڈی مساوات کے نام پر علحدہ ریاست کے قیام میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں لیکن مرکزی حکومت علحدہ ریاست کے قیام کے اعلان پر قائم ہے ۔ انہوں نے چندرا بابو نائیڈو پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے مرکزی قائدین سے مفاہمت کرنے کے بہانے تلنگانہ بل کی تائید نہ کرنے پر دباڈ ڈال رہے ہیں ۔ جبکہ بی جے پی کے ریاستی قائدین تلگودیشم پارٹی سے مفاہمت کی سختی سے مخالفت کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گودھرا واقعات پر چندرا بابو نائیڈو نے مودی اور بی جے پی کی شدید مخالفت کی تھی اور اپنی تائید بھی واپس لینے کا فیصلہ تھا لیکن آج متحدہ ریاست کیلئے فرقہ پرست جماعت سے مفاہمت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ علاقہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے تلگودیشم قائدین متحدہ طور پر تلنگانہ بل پر مباحثہ کیلئے دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے ۔ اس خصوص میں ریاستی وزیر پنچایت راج کے جاناریڈی اور صدر ٹی آر ایس کے درمیان ہوئی مشاورتی ملاقات میں متحدہ کوشش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس خصوص میں بی جے پی ، ٹی آر ایس ، تلگودیشم پارٹی ، سی پی آئی کے قائدین اجلاس طلب کیا جائے گا ۔ اس موقع پر سابقہ صدرنشین بلدیہ پی وینکٹ نارائن گوڑ سابقہ زیڈ پی ٹی سی رکن موہن ریڈی و دیگر موجود تھے ۔