تلنگانہ کی مجوزہ آبکاری پالیسی کے خلاف احتجاج کا اعلان

پروگریسیو آرگنائزیشن آف ویمن کے قائدین کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 31 ۔ اگست : ( سیاست نیوز) : پروگریسیو آرگنائزیشن آف ویمن نے حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مجوزہ آبکاری پالیسی سے دستبرداری اختیار کرتے ہوئے تلنگانہ میں مکمل نشہ بندی قانون نافذ کرے بصورت دیگر ان کی آرگنائزیشن ریاست گیر سطح پر مرحلہ وار احتجاجی پروگرامس منظم کرے گی ۔ یہ بات آج صدر پی او ڈبلیو شریمتی جی جھانسی ، جنرل سکریٹری شریمتی سی ارونا نے پریس کانفرنس میں بتائی ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے گڑمبہ پر پابندی عائد کرنے کے بہانے سستی شراب کی فروخت کے فیصلہ کے خلاف پی او ڈبلیو نے 12 ستمبر کو بطور احتجاج باغ لنگم پلی تا مجسمہ جگجیون رام ریالی منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ حکومت کی اکسائز پالیسی کے خلاف احتجاج پر 3 ستمبر کو ایک اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں ایک ایکشن پلان تیار کیا جائے گا ۔ انہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ سرکاری خزانہ کے مالیہ میں اضافہ کی خاطر عوام کی زندگیوں سے کھلواڑ کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ شراب کی وجہ سے ریاست میں کئی قسم کے جرائم رونما ہورہے ہیں اور کئی زندگیاں اجڑ رہی ہیں اس کے باوجود حکومت بجائے شراب پر پابندی عائد کرنے کے سستی شراب کو گھر گھر تک پہنچا کر عوام کو اس کے عادی بنانے کی جدوجہد کررہی ہے اور حکومت بجائے عوام کو درپیش مسائل پر توجہ دینے کے غیر اہم شعبوں جیسے ٹورازم وغیرہ کی ترقی پر اپنی توجہ مرکوز کررہی ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریاست تلنگانہ کو سنہرے تلنگانہ میں تبدیل کرنے کا خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا تاوقتیکہ ریاست میں شراب پر پابندی عائد نہ کی جائے ۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ فوری جدید آبکاری پالیسی سے دستبرداری اختیار کرے ۔ اس موقع پر شریمتی کے رما ، جیوتی ، جیا ، لکشمی بائی ، للیتا ، جھانسی بھی موجود تھیں ۔۔