تلنگانہ کانگریس سے مزید قائدین منحرف ہونے کا امکان

کومٹ ریڈی برادرس اور ملاریڈی کی ٹی آر ایس میں شمولیت کی افواہ
حیدرآباد ۔ 30 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ میں کانگریس پر پھر ایکبار انحراف کے بادل منڈ لا رہے ہیں ضلع نلگنڈہ میں سیاسی طاقت رکھنے والے کومٹ ریڈی برادرس کی ٹی آر ایس میں شمولیت کی افواہیں گشت کررہی ہیں چھوٹے بھائی کومٹ راجگوپال ریڈی نے اس کی تردید کی ہے تاہم بڑے بھائی کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں تلگو دیشم کے رکن پارلیمنٹ ملاریڈی بھی قطار میں ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں گذشتہ 2 سال کے دوران حکمران ٹی آر ایس جہاں سیاسی طور پر مستحکم ہوئی ہے وہیں اپوزیشن جماعتیں کمزور ہوئی ہیں ۔ کانگریس کے پانچ ارکان اسمبلی ٹی آر ایس میں شامل ہوچکے ہیں ۔ کانگریس کے 2 ارکان اسمبلی کے انتقال سے منعقدہ ضمنی انتخابات میں 2 حلقوں پر ٹی آر ایس کے امیدوار بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے ہیں ۔ تلگو دیشم کے 13 ارکان اسمبلی وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا ایک رکن پارلیمنٹ 3 ارکان اسمبلی اور بی ایس پی کے 2 ارکان اسمبلی ٹی آر ایس میں شامل ہوچکے ہیں ۔ حالیہ مقامی اداروں کے کونسل انتخابات میں ضلع نلگنڈہ اور ضلع محبوب نگر سے کانگریس کے امیدوار کامیاب ہوئے تھے ۔ باقی تمام نشستوں پر ٹی آر ایس کو کامیابی حاصل ہوئی تھی ۔ ضلع نلگنڈہ سے کانگریس کے امیدوار مسٹر کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی کو کامیاب بنانے کے لیے ضلع کے تمام قائدین نے اہم رول ادا کیا تھا اور ضلع نلگنڈہ میں کومٹ ریڈی برادرس کی بھی ، سیاسی طاقت کو ہرگز نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ۔ مگر سنا جارہا ہے کہ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ضلع نلگنڈہ میں ٹی آر ایس کو مستحکم بنانے اور اپوزیشن کو کمزور کرنے کی پالیسی اپناتے ہوئے کومٹ ریڈی برادرس سے رابطہ بنائے ہوئے اور دونوں بھائی اس پر سنجیدگی سے غور کررہے ہیں ۔ جون کے پہلے ہفتہ میں نلگنڈہ میں ایک جلسہ عام کا انعقاد کرتے ہوئے چیف منسٹر کی موجودگی میں ٹی آر ایس میں شامل ہونے کی تیاریاں کررہے ہیں ۔ ان افواہوں پر کانگریس کے ایم ایل سی مسٹر کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کانگریس سے مستعفی ہونے اور ٹی آر ایس میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے انہیں یقین ہے کہ کانگریس میں ہی ان کا مستقبل ہے ۔ تاہم ان کے بڑے بھائی رکن اسمبلی نلگنڈہ مسٹر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے اس پر کوئی ردعمل کا اظہار نہیں کیا ہے ۔ وہ لمبے عرصے سے کانگریس کی سرگرمیوں سے دور ہیں ۔ کانگریس کی جانب سے ابتداء میں ٹی آر ایس کو تنقید کا نشانہ بنانے کی مخالفت کی تھی اور حال ہی میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی اجلاس کا بھی بائیکاٹ کیا تھا ۔ ریاست تلنگانہ سے تلگو دیشم کا ایک ہی رکن پارلیمنٹ منتخب ہوا ہے ۔ حلقہ لوک سبھا ملکاجگری کی نمائندگی کرنے والے تلگو دیشم کے رکن پارلیمنٹ ملاریڈی بھی اپنے سیاسی مستقبل کے لیے فکر مند ہے ۔ انہیں یقین تھا کہ صدر تلگو دیشم پارٹی چندرا بابو نائیڈو انہیں تلنگانہ کے کوٹہ میں مرکزی وزارت میں شامل کرائیں گے ۔ پارٹی قیادت کی جانب سے اہمیت نہ دینے کی انہیں شکایت ہے ۔ ماضی میں چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کے ترقیاتی کاموں کی وہ ستائش کرچکے ہیں ۔ سنا جارہا ہے کہ وہ 2 جون یا جون کے پہلے ہفتے میں چیف منسٹر کے سی آر سے ملاقات کرتے ہوئے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کریں گے ۔۔