تلنگانہ پر کانگریس غیر سنجیدہ ،مسئلہ سے نمٹنے میں ناکام

چیف منسٹر کرن کمار کے دھرنے پر تنقید، بی جے پی قائدین جاوڈیکر اور روی شنکر کا الزام
نئی دہلی 7 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس پر تلنگانہ مسئلہ سے نمٹنے میں ’’بُری طرح‘‘ ناکام رہنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی نے آج کانگریس کے خلوص پر شبہ ظاہر کیا اور علیحدہ ریاست کے قیام کے سلسلہ میں پارٹی کے موقف کی خلاف ورزی کرنے والے قائدین کو پارٹی سے خارج نہ کرنے پر بھی کانگریس پر اعتراض کیا۔ بی جے پی کے ترجمان پرکاش جاوڈیکر نے آج کہاکہ کانگریس تلنگانہ تشکیل دینے کے سلسلہ میں مخلص نہیں ہے۔ سیما آندھرا کے عوام کے اندیشوں کا ازالہ کرنے کے سلسلہ میں بھی اِس کا خلوص مشتبہ ہے۔

اگر پارٹی مخلص ہوتی تو مرکزی مجلس عاملہ کی قرارداد کی خلاف ورزی کرنے والے قائدین کو پارٹی سے خارج کردیتی۔ اپنے خلوص کا ثبوت دینے کے لئے کانگریس کو چاہئے کہ پارٹی کی قرارداد کے خلاف عمل کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔ لیکن وہ کچھ بھی نہیں کررہے ہیں۔ چیف منسٹر دھرنا دیتے ہیں۔ پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ ایوان کی کارروائی میں خلل اندازی کرتے ہیں۔ تحریک عدم اعتماد پیش کرتے ہیں۔ اِن سب کو پارٹی سے خارج کیوں نہیں کیا جاتا۔ یہ پارٹی کے موقف کے خلاف کارروائی ہے۔ بی جے پی کے ایک اور قائد روی شنکر پرساد نے کانگریس زیرقیادت یو پی اے حکومت پر الزام عائد کیاکہ وہ اپنے مفادات کی مناسبت سے تلنگانہ مسئلہ پر سیاست کررہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس حکومت کو آندھراپردیش یا تلنگانہ کی کوئی فکر نہیں ہے۔ وہ اِس مسئلہ پر صرف سیاست کرنا چاہتی ہے۔ اِس سوال پر کہ حکومت کی جانب سے بھاری مالیاتی پیاکیج کی سیما آندھرا علاقہ کے لئے اور حیدرآباد کو تلنگانہ بحران کے خاتمہ کے لئے مرکزی زیرانتظام علاقہ قرار دینے کی تجویز پر ردعمل دریافت کرنے پر اُنھوں نے کہاکہ جھارکھنڈ کی تشکیل کے دوران بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت نے مسئلہ کی خوشگوار یکسوئی کردی تھی۔