تلنگانہ میں کانگریس کو 8 تا9 نشستوں پر کامیابی : نارائن ریڈی

سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ، بی جے پی کی خاموشی پر تنقید

حیدرآباد۔/18 مئی، ( سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی کے خازن جی نارائن ریڈی نے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے مہاتما گاندھی کے قاتل کو دیش بھکت قرار دینے سے متعلق بیان کی مذمت کرتے ہوئے انہیں انتخابات لڑنے سے نااہل قرار دینے کا الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نارائن ریڈی نے کہا کہ سادھوی پرگیہ سنگھ نے ناتھو رام گوڈسے کی تائید کرتے ہوئے نہ صرف بابائے قوم بلکہ تمام ہندوستانیوں کی توہین کی ہے۔ ہندوستان کی آزادی کیلئے مہاتما گاندھی کی قیادت میں جو لڑائی لڑی گئی اس میں شامل مجاہدین آزادی کی توہین کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو چاہیئے کہ سادھوی پرگیہ سنگھ کو نااہل قرار دیتے ہوئے بھوپال کے چناؤ کو رد کردے۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا بھر میں مہاتما گاندھی کی خدمات کو احترام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے اور دیگر ممالک میں بھی انہیں مہاتما کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور سنگھ پریوار سے تعلق رکھنے والے کئی قائدین سابق میں ناتھو رام گوڈسے کی تائید میں بیانات دے چکے ہیں۔ سابق میں سادھوی نے گوڈسے کی تصویر کو دودھ سے دھویا اور مہاتما گاندھی کی تصویر کو نقصان پہنچایا تھا۔ اس سلسلہ میں بھی ان کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کیلئے اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی نے اپنی جانوں کو قربان کردیا لیکن انتخابی مہم کے دوران نریندر مودی نے گاندھی خاندان کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ نریندر مودی نے انتخابی مہم کے دوران اپنے کارنامے بیان کرنے کے بجائے فرقہ وارانہ نوعیت سے انتخابی مہم چلائی تاکہ مذہب کی بنیاد پر عوام کو تقسیم کیا جائے۔ انہوں نے سادھوی پرگیہ سنگھ کو پارٹی سے معطل کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ محض ان کے بیان کی مذمت کرنا کافی نہیں ہے۔ نارائن ریڈی نے کہا کہ ملک کے عوام بی جے پی کو سبق سکھانے کیلئے فیصلہ کرچکے ہیں جس کا اعلان 23 مئی کو نتائج کے ساتھ ہوگا۔ انہوں نے سادھوی پرگیہ سنگھ کے بیان کی تلنگانہ بی جے پی قائدین کی جانب سے مذمت نہ کئے جانے پر سوال اٹھایا اور کہا کہ کیا تلنگانہ بی جے پی قائدین سادھوی کے بیان سے متفق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی اور امیت شاہ نے کل پریس کانفرنس میں جس انداز سے بیان بازی کی ہے وہ جمہوریت کی توہین کے مترادف ہے۔ نارائن ریڈی نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں تلنگانہ میں کانگریس کو8 تا9 نشستوں پر کامیابی کا یقین ہے۔ تاہم 5 نشستوں پر کامیابی یقینی ہے جن میں چیوڑلہ ، ملکاجگیری، بھونگیر، نلگنڈہ اور کھمم شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ہند کی ریاستوں میں بی جے پی کو 10 سے زائد نشستیں حاصل نہیں ہوں گی۔