تلنگانہ میں کانگریس ، تلگو دیشم اور ٹی آر ایس قائدین کو بی جے پی میں شامل کرنے کی مہم

سکندرآباد ایم پی کشن ریڈی کو وزیر داخلہ کا عہدہ دینے کے بعد بی جے پی کی نئی سازش ، چیف منسٹر کے سی آر کے لیے چیالنج
حیدرآباد۔3جون(سیاست نیوز) رکن پارلیمنٹ سکندرآباد مسٹر جی کشن ریڈی کومملکتی وزیر داخلہ کا عہدہ دیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی نے چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کیلئے چیالنج دیا ہے اور کہاجا رہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ریاست تلنگانہ میں 2023 ریاستی اسمبلی انتخابات سے قبل خود کو تلنگانہ راشٹر سمیتی کے متبادل کے طور پر تیار کرنے کی حکمت عملی کے تحت ہی جی کشن ریڈی کو انتہائی اہم قلمدان اور راست وزیر داخلہ اور بی جے پی کی حکمت عملی تیار کرنے والے امیت شاہ کے ساتھ رکھا گیا ہے۔ تلنگانہ میں ریڈی طبقہ کی تلنگانہ راشٹر سمیتی سے دوری اور کانگریس کے ’’ریڈی‘‘تین ارکان پارلیمان کو کامیاب بنائے جانے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی حکمت عملی میں معمولی تبدیلی لاتے ہوئے اب ریڈی طبقہ کو جی کشن ریڈی کے ذریعہ قریب کرنے کی کوشش میں مصروف ہوچکی ہے۔ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والی جی کشن ریڈی جو کہ بی جے پی قومی صدر و وزیر داخلہ کے قریبی تصور کئے جاتے ہیں انہیں مملکتی وزیر داخلہ بنائے جانے کے متعلق کہا جا رہاہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی آئندہ 5برسوں کے دوران جی کشن ریڈی کو پارٹی کے قد آور قائد کے طور پر پیش کرنے کی حکمت عملی تیار کرچکی ہے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکمت عملی کے مطابق آئندہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات سے قبل دیگر سیاسی جماعتوں میں موجود سرکردہ قائدین کی بی جے پی میں شمولیت کو یقینی بنانے کے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔ بتایاجاتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے 2019 عام انتخابات میں کامیابی کے حصول کے بعدیہ واضح کرنا شروع کردیا ہے کہ اب آئندہ 5برسوں کے بعد بھی پارٹی کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور بھارتیہ جنتا پارٹی نے یہ تاثر دینا شروع کردیا ہے کہ کانگریس آئندہ 5برسوں میں مزید کمزور ہوجائے گی اسی نظریہ کے فروغ کے ذریعہ بی جے پی کانگریس اور تلگو دیشم کے علاوہ خود تلنگانہ راشٹر سمیتی قائدین کو پارٹی میں شامل کروانے کی مہم شروع کرچکی ہے اور کہا جارہاہے کہ کئی سیاسی جماعتوں کے قائدین بھارتیہ جنتا پارٹی کی اعلی قیادت سے رابطہ میں بھی آنے لگے ہیں۔ ریاست تلنگانہ میں ریڈی طبقہ کو قریب کرتے ہوئے انہیں ’’کما‘‘ برادری کے تسلط سے رہائی کی حکمت عملی پیش کرتے ہوئے جی کشن ریڈی کو تلنگانہ میں چیف منسٹرکے چہرہ کے طور پر پیش کیا جانے لگا ہے۔تلنگانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے فروغ کیلئے کئے جانے ان اقدامات کے سلسلہ میں کہا جار ہا ہے کہ تلنگانہ راشٹر سمیتی سے نالاں ریڈی طبقہ جو کہ کانگریس سے قریب ہے اس طبقہ کو بھی بھارتیہ جنتا پارٹی سے قریب کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیںجبکہ تلنگانہ میں کامیاب ہونے والے بی جے پی کے ارکان لوک سبھا کا تعلق مختلف طبقات سے ہے اور کانگریس سے منتخب ہونے والے تینوں ارکان پارلیمان کا تعلق ریڈی برداری سے ہے۔