تلنگانہ میں صرف 15 شیر باقی، تحفظ کیلئے اقدامات ناگزیر

حیدرآباد ۔ 30 جولائی (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں جنگلاتی زندگی اور جانوروں کے تحفظ کیلئے مؤثر اقدامات کی ضرورت کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہیکہ تلنگانہ میں 15 یا 20 شیر ہی بچے ہیں اور گذشتہ ایک صدی کے دوران 97 سفید شیروں کی آبادی ختم ہوگئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار حیدرآباد کی ٹائیگر کنزرویشن سوسائٹی کے عمران صدیقی نے کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیر طاقت کی نشانی ہے لیکن عوام کی جانب سے اس کا شکار اور ماحولیات میں خود کو باقی رکھنے کی جنگ میں بھی جنگل کے بادشاہ کی تعداد تشویشناک حد تک گھٹ چکی ہے لیکن شیروں کا تحفظ ماحولیات کیلئے بھی ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تلنگانہ میں شیروں کی آبادی میں اضافے کیلئے اقدامات کئے جانے ضروری ہیں۔ عمران صدیقی نے مزید کہا کہ یہ خوش آئند ہیکہ عوام میں شعور بیدار ہورہا ہے اور زیادہ سے زیادہ لوگ شیروں کے تحفظ کی اس کوشش میں شامل ہورہے ہیں۔ اس ضمن میں دیگر تفصیلات بتاتے ہوئے عمران صدیقی نے کہا کہ عوام میں شعور بیداری کیلئے کی جانے والی کاوش میں 28 اسکولوں کے 750 طلبہ نے مہم میں حصہ لیا۔ 28 جولائی کو ’’ٹائیگر ڈے‘‘ کے ضمن میں ہاکی ٹیکوس ڈبلیو سی ایس انڈیا اور تلنگانہ فاریسٹ ڈپارٹمنٹ کے اشتراک سے جو پروگرامس منعقد کئے گئے تھے اس میں درجنوں اسکولس کے سینکڑوں طلبہ نے شرکت کرتے ہوئے ان پروگرامس کو کامیاب بنایا ہے۔