تلنگانہ میں رائے دہی مجموعی طور پر پُرامن، 15کیسس درج

حیدرآباد۔/30اپریل، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں لوک سبھا اور اسمبلی کیلئے ہوئے انتخابات مجموعی طور پر پُرامن رہے تاہم مختلف علاقوں میں تشدد کے اکا دکا واقعات رونما ہوئے ۔ پولیس نے 15کیسس درج کئے ہیں۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں بھی پولنگ کے دوران کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ دونوں شہروں میں انتخابات کے دوران قائدین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس کے بعد حالات کچھ دیر کیلئے کشیدہ ہوگئے۔ آج صبح 7بجے رائے دہی کا آغاز ہوا تھا جس کا اختتام شام 6بجے ہوا۔ اس دوران حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ اور نامپلی میں مقامی جماعت کی غنڈہ گردی دیکھی گئی جسے پولیس نے نظر انداز کرتے ہوئے کوئی کارروائی نہیں کی۔مقامی جماعت کے ایم ایل اے اور ا ن کے حامیوں نے حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ کے مجلس بچاؤ تحریک کے امیدوار مسٹر مجید اللہ خان فرحت پر والٹا ہوٹل کے قریب اس وقت حملہ کی کوشش کی جب وہ بوتھس کا معائنہ کرکے سالم چوک سے واپس لوٹ رہے تھے۔ یہاں پر حالات اچانک کشیدہ ہوگئے جس کے سبب بھاری پولیس فورس متعین کردی گئی اور پولیس نے مسٹر فرحت خاں کو حراست میں لیتے ہوئے انہیں بہادر پورہ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا جبکہ یاقوت پورہ رکن اسمبلی ممتاز احمد خان کو پولیس نے حراست میں لیکر کنچن باغ پولیس اسٹیشن منتقل کیا۔ فرحت خاں کو حراست میں لینے کی اطلاع ملتے ہی مقامی عوام برہم ہوگئی اور ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے بہادر پورہ پولیس اسٹیشن کے قریب احتجاج کی کوشش کی۔

بتایا جاتا ہے کہ پولیس نے مسٹر فرحت خاں پر مقدمہ درج کیا اور ان پر یہ الزام عائد کیا کہ وہ بھوانی نگر چاچا آٹو گیریج کے قریب رائے دہندوں کو رائے دہی سے روکنے کی مبینہ کوشش کررہے تھے۔ بعد ازاں آج رات انہیں رہا کردیا گیا۔مجلسی کارپوریٹر دبیر پورہ ڈیویژن شکیل محمود کو ٹاسک فورس پولیس نے اس وقت دبوچ لیا جب وہ ایس آر ٹی کالونی یاقوت پورہ میں رگنگ کرنے کی کوشش کررہے تھے۔اسی طرح حلقہ اسمبلی نامپلی میں بھی مقامی جماعت کی کھلے عام غنڈہ گردی دیکھی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ میئر حیدرآباد نے اپنے حامیوں کے ساتھ تلگودیشم کے امیدوار مسٹر فیروز خاں کے قریبی حامی منان ساکن ہاشم کمپاونڈ پر حملہ کرکے شدید زخمی کردیا۔باوثوق ذرائع نے بتایا کہ منان مقامی جماعت کی رائے دہی کے دوران بے قاعدگیوں کے خلاف آواز اٹھانے کی کوشش کررہا تھا کہ اسے گورنمنٹ ہائی اسکول پولنگ اسٹیشن نمبر 85کے قریب حملہ کرکے زخمی کردیا گیا۔ ہمایوں نگر پولیس نے اس سلسلہ میں ایک مقدمہ درج کیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ مسٹر فیروز خاں پر بھی ملے پلی میں بعض افراد نے سنگباری کی کوشش کی۔ حیدرآباد پولیس نے حلقہ اسمبلی گوشہ محل کے کانگریس امیدوار و سابق وزیر مسٹر مکیش گوڑ کے فرزند وکرم گوڑ پر اپنے

حریف کے حامی کو زدوکوب کرنے پر ایک مقدمہ درج کیا۔ اسی طرح حلقہ اسمبلی عنبرپیٹ کے کانگریس امیدوار و رکن راجیہ سبھا مسٹر وی ہنمنت راؤ اور کانگریسی کارپوریٹر ڈی رام بابو کے خلاف بی جے پی کارکن ساگر پر مبینہ طور پر حملہ کرنے کے الزام میں ایک مقدمہ درج کیا گیا جبکہ سابق رکن اسمبلی حلقہ ایل بی نگر مسٹر ڈی سدھیر ریڈی پر تلگودیشم کے حامی گاندھی پر حملہ کرنے کے الزام میں ایک مقدمہ درج کیا گیا۔ اسی طرح مجلسی کارکنوں نے حلقہ اسمبلی راجندر نگر میں تلگودیشم کے پولنگ ایجنٹ پر حسن نگر میں مبینہ طور پر حملہ کیا۔ڈائرکٹر جنرل پولیس آندھرا پردیش مسٹر بی پرساد راؤ نے بتایا کہ تلنگانہ میں 119اسمبلی اور 17 پارلیمنٹ حلقوں کیلئے رائے دہی پُرامن رہی اور پولیس نے اس سلسلہ میں 15مقدمات درج کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تلگودیشم کے امیدوار بی پرتاب ریڈی پر ایک ٹی وی چینل کے کیمرہ مین پر حملہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا۔ ضلع کھمم میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے امیدوار مسٹر پربھاکر راؤ پر پولیس کانسٹبل پر حملہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیاگیا۔ تلگودیشم کے امیدوار حلقہ اسمبلی کوڑنگل محبوب نگر مسٹر ریونت ریڈی اور تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے ارکان کے درمیان جھڑپ ہوئی۔