تلنگانہ میں جاریہ سال جرائم میں کمی: انوراگ شرما

سال 2016ء
l  95,124 مقدمات درج کئے گئے
l  ماؤسٹ سرگرمیوں کو بے اثر کردیا گیا
l  انتہاء پسندی کی طرف راغب ہونے
والوں کی کونسلنگ
l  پی ڈی ایکٹ کا موثر استعمال
l  ڈکیتی کی 50وارداتیں ، 872 افراد کا قتل اور عصمت ریزی کی 1138 شکایات
حیدرآباد /29 ڈسمبر ( سیاست نیوز ) ڈائرکٹر جنرل آف پولیس تلنگانہ مسٹر انوراگ شرما نے آج کہا کہ جاریہ سال ریاست میں مجموعی طور پر جرائم کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 95,124  مقدمات درج کئے گئے جبکہ گزشتہ سال1,00,447 مقدمات درج کئے گئے تھے ۔ ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے ۔  گذشتہ سال2015ء میں ڈکیتی کی 37 وارداتیں پیش آئی تھیں جبکہ جاریہ سال اس سلسلہ میں 50 وارداتیں پیش آئی ہے ۔ سال2015 میں 1061 افراد کا قتل ہوا تھا اور جاریہ سال 872 افراد کا قتل کیا گیا ۔ اغوا کے مقدمات میں انتہائی معمولی کمی آئی ۔ جاریہ سال اس سلسلہ میں753 مقدمات درج کئے گئے جبکہ گزشتہ سال 754 مقدمات  درج کئے گئے تھے ۔ عصمت دری کے واقعات میں اضافہ ہوا۔ جاریہ سال 1138 عصمت ریزی کی شکایتیں موصول ہوئیں جبکہ گزشتہ سال1117 مقدمات درج کئے گئے تھے ۔ دھوکہ دہی کے معاملات میں جاریہ سال7338 مقدمات درج کئے گئے گزشتہ سال اس سلسلہ میں 7334 مقدمات درج کئے گئے تھے ۔ مسٹر شرما نے کہا کہ انتہاء پسندوں کے خلاف پولیس کی موثر کارروائی کے خلاف ماوسٹوں کی سرگرمیوں میں بے انتہاء کمی ہوئی ہے اور ریاست میں ان کا وجود گھٹ گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت ماوسٹوں کے تین ڈسٹرکٹ کمیٹیاں موجود ہیں جس میں صرف 92 ماوسٹ شامل ہیں ۔ ریاستی پولیس کی کارکردگی کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوشیل میڈیا کے ذریعہ انتہاء پسندی کی طرف راغب ہونے والے نوجوانوں کی کونسلنگ کی گئی تھی اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کی گرفتاری کیلئے ریاستی پولیس نے  مرکزی انٹلیجنس کا مکمل تعاون کیا ہے ۔ ڈی جی پی نے مزید بتایا کہ پی ڈی ایکٹ کا ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا جس کے نتیجہ میں 665 افراد کو اس ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے جیل بھیجا گیا ۔