تلنگانہ مخالف رکن اسمبلی جگاریڈی کے مستقبل پر سوالیہ نشان

سداشیو پیٹ ۔27 ۔ فبروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) سداشیو پیٹ میں تلنگانہ بل کی پارلیمنٹ میں پیشکشی کے روز سدا شیو پیٹ میں ترقیاتی کاموں کا افتتاح کیا گیا ۔ مسلسل دو ماہ سے سدا شیو پیٹ میں سیاسی سرگرمیوں کا عوامی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے جبکہ ٹی آر ایس ، کانگریس اس علاقہ میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کیلئے کوشاں ہیں ۔ رکن اسمبلی جگاریڈی جو سابق میں مختلف انداز میں سرخیوں میں رہے ہیں کبھی متحدہ آندھراپردیش ، کبھی مخالف مجلس ، تو کبھی مخالف کے سی آر سے عوام میں مقبول ہوئے جبکہ ٹی آر ایس لیڈران چیتا پرابھاکر ستیہ نارائنا و دیگر قائدین کے ساتھ شدید مقابلہ آرائی کے امکانات کے پیش نظر رکن اسمبلی جگا ریڈی نے عوام کو رجھانے اور ان سے ووٹ لینے کیلئے مختلف طریقہ کار کو اپنایا ہے ۔

اس میں تلنگانہ بل کی پارلیمنٹ میں پیشکشی کے روز ہی ترقیاتی کاموں کو قطعیت دی جارہی تھی۔ اس ضمن میں رکن اسمبلی جگاریڈی نے سدا شیو پیٹ کے 23 بلدی حلقہ جات میں مختلف ترقیاتی کاموں کا افتتاح کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے نہ صرف ترقیاتی کاموں کا آغاز کررہے ہیں بلکہ مکمل طور پر اپنی ساری توانائی سدا شیوپیٹ میں صرف کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ اسمبلی حلقہ سنگاریڈی کا ایک اہم علاقہ متصور کیا جاتا ہے ۔ جبکہ رکن اسمبلی کو سنگاریڈی میں حمایت کے کمزور پڑ جانے کے امکانات بھی ایک وجہ مانی جارہی ہے ۔ سدا شیو پیٹ میں جگاریڈی کو حمایت ملے یا نہ ملے وہ اپنی طاقت آزمائی کو یہ علاقہ کو اپنا مرکز بناچاہتے ہیں رکن اسمبلی کے 5 سالہ دور میں گزشتہ دو ماہ سے سداشیو پیٹ کو اپنا دوست علاقہ بنانے کے عمل سے عوام میں مختلف ردعمل دیکھا گیا اور مسلسل رکن اسمبلی کے دورے سدا شیو پیٹ سے عوام میں تجسس برقرار ہے ۔