تلنگانہ ساری دنیا میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال

ٹی آر سی کا مذاکرہ، ایم ویدا کمار و دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔31مئی(سیاست نیوز) متحدہ ریاست آندھرا پردیش کے قیام سے قبل علاقہ تلنگانہ ساری دنیا کے لئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کی مثال تھا جس کو متحدہ ریاست آندھرا پردیش کے حکمرانوں نے بری طرح متاثر کیا ہے۔ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد ریاست کی حکمران جماعت اور سماجی جہدکاروں پر ہماری قدیم تہذیب کی بازیابی اولین ذمہ داری ہوگی۔ چیرمن تلنگانہ ریسور س سنٹر مسٹر ایم ویدا کمار نے ٹی آر سی کے176ویں مذاکرے تحریک تلنگانہ ریاست ‘ ایک سال کی تکمیل کے موقع پر ان خیالات کا اظہار کیا۔سابق رکن اسمبلی بھونگیر نرسمہا ریڈی‘ پروفیسر انور خان‘ رتنا مالا‘ آنندم‘ پی دیوراج گوڑ نے بھی اس مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ ریاست کی تشکیل کا ایک سال گذرنے کے باوجود علاقے تلنگانہ میںپسماندگی کا شکار طبقات کو ہنوز انصاف سے محروم قراردیا۔مسٹر ایم ویدا کمار نے کہاکہ کسی بھی ریاست کی ترقی عوامی تعاون کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔ انہوں نے عوام کے ساتھ انصاف بالخصوص ساٹھ سالوں سے غیر علاقائی لوگوں کی عصبیت کاشکار طبقات کے ساتھ انصاف کو یقینی بنانے کا حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا۔ انہوں نے ریاست کے تاریخی ورثوں کے تحفظ ‘ تالابوں‘ جھیلوں کی بازیابی کے لئے موثر اقدامات کو بھی ضروری قراردیا۔مسٹرویدا کمار نے تلنگانہ کے تعلیمی نصاب میں بھی تبدیلی کو ضروری قراردیا۔