تلنگانہ جدوجہد میں شامل نوجوانوں کو کے سی آر سے مایوسی

روزگار کی فراہمی میں حکومت ناکام، جیون ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔3 ۔ جون (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل ٹی جیون ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کی جدوجہد میں شامل طلبہ کے ساتھ گزشتہ پانچ برسوں میں انصاف نہیں کیا گیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جیون ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل میں طلبہ اور نوجوانوں کے رول کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا لیکن تشکیل تلنگانہ کو پانچ برس گزرنے کے باوجود آج تک انصاف نہیں کیا گیا ۔ نوجوانوں کے ساتھ کے سی آر نے جو وعدے کئے تھے، ان پر عمل آوری نہیں کی گئی۔ بیروزگاروں کو روزگار کی فراہمی کا وعدہ آج تک پورا نہیں ہوا ہے ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے اعلان کیا تھا کہ ایک لاکھ 60 ہزار سرکاری جائیدادیں مخلوعہ ہیں لیکن پانچ برسوں میں صرف 20 ہزار جائیدادوں پر بھرتی کی گئی ۔ اس طرح طلبہ اور نوجوانوں میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ جیون ریڈی نے اساتذہ کے تقررات میں حکومت کی عدم دلچسپی پر تنقید کی اور کہا کہ ایک بھی ٹیچر کی جائیداد پر نہیں کی گئی ۔ پانچ برسوں میں پڑوسی ریاست آندھراپردیش میں دو ڈی ایس سی منعقد کئے گئے۔ جیون ریڈی نے کہا کہ خواندگی کی شرح کے اعتبار سے تلنگانہ ملک میں 29 ویں مقام تک پہنچ چکا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت تعلیم کے شعبہ کو نظر انداز کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں تعلیم ، صحت اور دیگر عوامی شعبوں کو نظر انداز کردیا گیا۔ ضلع ہیڈکوارٹر پر موجود سرکاری دواخانہ، بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں آسرا پنشن کو 2000 روپئے کیا گیا جبکہ پڑوسی ریاست میں یہ پنشن 2250 روپئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کے حصول کے لئے مشن بھگیرتا پر عمل کیا جارہا ہے اور اس اسکیم کے ذریعہ تلنگانہ کو مزید قرض میں متبدلا کردیا گیا۔ لوک سبھا انتخابات میں عوام نے کے سی آر کو سبق سکھایا ہے ۔ کے سی آر حکومت تمام شعبہ جات میں ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ طبقات کیلئے حکومت کی فلاحی اسکیمات ٹھپ ہوچکی ہے ۔ جیون ریڈی نے الزام عائد کیا کہ ہر شعبہ میں کرپشن اور کمیشن عام ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی کامیابی یقینی ہے کیونکہ عوام ٹی آر ایس حکومت سے عاجز آچکے ہے۔