تقسیم ریاست کیساتھ ہی اقلیتی بہبود کے ادارے بھی فوری منقسم

حیدرآباد۔/31مئی، ( سیاست نیوز) آندھرا پردیش کی 2جون سے دو علحدہ ریاستوں میں تقسیم کے ساتھ ہی اقلیتی بہبود کے4ادارے فوری طور پر منقسم ہوجائیں گے۔ اس سلسلہ میں چیف سکریٹری ڈاکٹر پی کے موہنتی نے اقلیتی اداروں کی تقسیم اور ان کے دفاتر کے بارے میں تفصیلی احکام جاری کئے۔ اقلیتی بہبود کے سکریٹریٹ میں واقع دفتر کے علاوہ اقلیتی بہبود کمشنریٹ، اقلیتی فینانس کارپوریشن، کرسچین فینانس کارپوریشن اور سروے کمشنر وقف 2جون سے دو ریاستوں میں علحدہ علحدہ طور پر اپنی کارکردگی کا آغازکردیں گے اور ان کے لئے دفاتر بھی علحدہ طور پر الاٹ کئے گئے ہیں۔ چیف سکریٹری کے احکامات کے مطابق سرکاری اداروں کی تقسیم سے متعلق کمیٹی نے جو سفارشات پیش کی تھی اس کے مطابق حکومت نے مذکورہ اقلیتی اداروں کیلئے حیدرآباد میں علحدہ دفاتر کی جگہ الاٹ کی ہے۔

دونوں ریاستوں کے درمیان گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے حدود 10 برسوں تک مشترکہ دارالحکومت کے طور پر برقرار رہیں گے۔ احکامات میں کہا گیا ہے کہ ان اداروں کی تقسیم اور دفاتر کی جگہ کے بارے میں کوئی دشواری ہو تو اسپیشل چیف سکریٹری متعلقہ حکومت سے مذاکرات کے ذریعہ مسئلہ کی یکسوئی کرسکتے ہیں۔ سکریٹریٹ میں موجود اقلیتی بہبود کا عملہ سکریٹریٹ کے احاطہ میں الاٹ کی گئی عمارتوں میں خدمات انجام دے گا جبکہ آندھرا پردیش ریاست کے کمشنر اقلیتی بہبود کا دفتر راجہ رام بھون تلک روڈ کی پانچویں منزل پر ہوگا۔ اسی منزل کے ایک حصہ میں تلنگانہ حکومت کے کمشنر اقلیتی بہبود کا دفتر قائم رہے گا۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن آندھرا پردیش کا دفتر حج ہاوز کی چھٹویں منزل پر قائم رہے گا جبکہ تلنگانہ اقلیتی فینانس کارپوریشن کا دفتر حج ہاوز کی پانچویں منزل پر بدستور خدمات انجام دے گا۔

کرسچین فینانس کارپوریشن تلنگانہ اور آندھرا پردیش دونوں کیلئے مغل امامی منشن خیریت آباد میں دفاتر کی جگہ فراہم کی گئی ہے۔ دونوں ریاستوں کے سروے کمشنر وقف سکریٹریٹ کے Kبلاک سکنڈ فلور سے خدمات انجام دیں گے۔ دوسری منزل پر دونوں حکومتوں کے سروے کمشنر کیلئے جملہ 5 کمرے الاٹ کئے گئے ہیں۔ احکامات کے مطابق ان اداروں کی تقسیم پر 2جون سے عمل آوری کا آغاز ہوگا اور اسی دن سے دونوں ریاستوں کے دفاتر علحدہ علحدہ طور پر کارکرد ہوجائیں گے۔ وقف بورڈ، حج کمیٹی، اردو اکیڈیمی، اقلیتی کمیشن 2جون کے بعد تقسیم ہوں گے۔ دونوں ریاستوں میں علحدہ علحدہ اقلیتی کمیشن تشکیل دیئے جائیں گے۔ وقف بورڈ کی تشکیل میں تاخیر کے امکانات کو دیکھتے ہوئے حکومت اسپیشل آفیسر کی میعاد میں چھ ماہ کی توسیع پر غور کررہی ہے۔دائرۃ المعارف دونوں ریاستوں کے مشترکہ اثاثہ کے طور پر برقرار رہے گا۔ حج سیزن 2014ء کی تکمیل کے بعد حج کمیٹی کی تقسیم عمل میں آئے گی۔