تقسیم ریاست پر کرن کمار خود دستخط کیساتھ رضامندی ظاہر کی تھی

تشکیل تلنگانہ کے بعد چیف منسٹر چراغ پا، ڈی ناگیندر صدر گریٹر حیدرآباد کانگریس کمیٹی کا بیان

حیدرآباد 30 مارچ (سیاست نیوز) سابق وزیر و صدر گریٹر حیدرآباد کانگریس کمیٹی مسٹر ڈی ناگیندر نے آج اس بات کا ادعا کیاکہ کانگریس پارٹی ہائی کمان نے تلنگانہ صدر کانگریس کمیٹی کے عہدے کا انھیں پیشکش کیا تھا لیکن میں نے اس عہدے کو قبول کرنے سے صاف انکار کردیا کیونکہ میں دو دو عہدوں پر فائز رہنے سے دلچسپی نہیں رکھتا بلکہ میں بحیثیت رکن اسمبلی عوامی خدمت انجام دینے پر ہی اولین ترجیح دینا چاہتا ہوں۔ لہذا کانگریس پارٹی ہائی کمان کی جانب سے تلنگانہ صدر پردیش کانگریس کمیٹی عہدہ دیئے جانے کی تجویز کو میں نے قبول نہیں کیا۔ آج یہاں حلقہ اسمبلی جوبلی ہلز کے کانگریس پارٹی قائدین و کارکنوں کے منعقدہ توسیعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر ڈی ناگیندر نے کہاکہ میں عوام کی خدمت پر اوّلین توجہ دینے کا عادی ہوں اور ہمیشہ عوام کے درمیان ہی رہا کرتا ہوں۔ اُنھوں نے سابق چیف منسٹر مسٹر این کرن کمار ریڈی کو حدف ملامت بنایا اور کہاکہ کرن کمار ریڈی نے پہلے تو کانگریس پارٹی ہائی کمان کی ہدایت کے مطابق علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کی بھرپور تائید کرتے ہوئے اپنی ستخط کے ساتھ مکتوب پارٹی ہائی کمان کو روانہ کیا تھا لیکن جب کانگریس ہائی کمان نے علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کا فیصلہ کیا تب وہ کانگریس پارٹی کو ’’بھنور‘‘ میں ڈوبو کر رکھ دیا۔

اُنھوں نے مسٹر کرن کمار ریڈی کو اپنی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ کرن کمار ریڈی جو بلاک کانگریس پارٹی کے کسی عہدے پر بھی فائز نہیں رہے اور کانگریس پارٹی کو مضبوط و مستحکم بنانے میں کبھی کوئی رول ادا نہیں کیا یہاں تک کہ متعدد مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہونے کے باوجود کبھی وزارتی عہدے پر بھی فائز نہیں ہوسکے تھے لیکن یہی کانگریس ہائی کمان بالخصوص مسز سونیا گاندھی نے کرن کمار ریڈی پر کامل بھروسہ کرتے ہوئے راست چیف منسٹر عہدے پر فائز کیا تھا لیکن مسٹر این کرن کمار ریڈی نے کانگریس پارٹی سے بھرپور استفادہ کرکے چیف منسٹر جیسے جلیل القادر عہدے پر فائز رہتے ہوئے اپنے ذاتی مفادات کی تکمیل کیلئے اقدامات کئے اور بعدازاں جب انھیں اپنے مفادات کے حصول کی ضرورت نہیں رہی تب وہ کانگریس پارٹی کے ساتھ دھوکہ کیا اور پارٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ مسٹر ناگیندر نے گریٹر حیدرآباد حدود میں کانگریس پارٹی کے موقف کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کا ادعا کیاکہ گریٹر حیدرآباد حدود میں کانگریس پارٹی کا موقف انتہائی طاقتور ہے اس طاقتور موقف کے نتیجہ میں گریٹر حیدرآباد حدود میں پائے جانے والے 24 اسمبلی حلقہ جات کے منجملہ 20 حلقہ جات اسمبلی سے کانگریس پارٹی کو شاندار کامیابی حاصل ہوگی۔