تشکیل تلنگانہ میں کے سی آر کا کوئی رول نہیں ، تشکیل سونیا کی مرہون منت

میدک پارلیمنٹ سے کانگریس امیدوار سنیتا لکشما ریڈی کی کامیابی کے لیے اتحاد پر زور ، پنالہ لکشمیا
حیدرآباد ۔ یکم ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مسٹر پنالہ لکشمیا نے کانگریس کی امیدوار مسز سنیتا لکشما ریڈی کو کامیاب بنانے کے لیے اتحاد کا مظاہرہ کرنے کا ضلع میدک کانگریس قائدین کو مشورہ دیا ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے شہر میں دستیاب ضلع میدک کانگریس قائدین کا اجلاس طلب کیا اور انتخابی حکمت عملی پر غور کیا ۔ پارٹی کے قائدین مختلف تجاویز پیش کئے ۔ اس موقع پر پنالہ لکشمیا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی نے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دی ہے ۔ سیما آندھرا میں کانگریس پارٹی کے نقصان کو برداشت کرتے ہوئے کانگریس کی صدر مسز سونیا گاندھی نے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دیا ہے ۔ علحدہ ریاست کی تشکیل میں سربراہ ٹی آر ایس و چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا کوئی رول نہیں ہے اور نہ ہی پارلیمنٹ میں بل کے مباحث میں مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے حصہ لیا ہے ۔ راجیہ سبھا میں ٹی آر ایس کی کوئی نمائندگی نہیں تھی ۔ تاہم ٹی آر ایس سربراہ نے تلنگانہ کے عوام کو گمراہ کرتے ہوئے اقتدار تو حاصل کرلیا مگر حکومت کے تین ماہ مکمل ہونے کے باوجود کسانوں کے قرضہ جات کی معافی کے علاوہ اپنے پارٹی کے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں میں ایک وعدے کوبھی پورا نہیں کیا ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے کہا کہ کانگریس عوامی جماعت ہے جو کبھی سیاسی مفادات اور عارضی فائدے کے لیے کوئی کام نہیں کرتی ہر فیصلے میں ملک اور عوام کے مفادات کو ترجیح دیتی ہے ۔ عوامی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے علحدہ تلنگانہ ریاست کو تشکیل دیا گیا ہے ۔ کانگریس کے قائدین عوام میں پہونچ کر یہ پیغام عام کریں ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے قائدین اتحاد کا مظاہرہ کریں اور میدک حلقہ لوک سبھا کے ضمنی انتخابات میںکانگریس پارٹی کی امیدوار مسز سنیتا لکشماریڈی کو بھاری اکثریت سے کامیاب بناتے ہوئے حکومت کو سنبھل جانے کا انتباہ دیں ، حکومت کی غفلت کوتاہی اور وعدوں پر عمل آوری نہ ہونے جیسے واقعات کو موضوع بناتے ہوئے انتخابی مہم چلائیں نظریاتی اختلافات اور گروپ بندیوں کو فراموش کرتے ہوئے پارٹی کے مفادات کو ترجیح دیں ۔ ٹی آر ایس حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے ۔ کسانوں کے قرضے معاف نہیں ہوئے ۔ برقی کے مسائل جوں کے توں برقرار ہیں ۔ فیس ری ایمبرسمنٹ کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے سماج کے تمام طبقات کی تائید حاصل کرنے کے لیے جٹ جائیں۔۔