تشدد کے خلاف 1800 پاکستانی علمائے دین کا فتویٰ

اسلام آباد ۔ 16 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) دہشت گردی، انتہاء پسندی اور علحدگی پسندی سے پریشان حکومت پاکستان نے آج ایک فتویٰ جاری کیا جس پر 1800 علمائے دین نے جن کا تعلق مختلف دینی مکاتب فکر سے ہے، دسخط کئے ہیں اور فتویٰ میں کہا ہیکہ تشدد بشمول خودکش بم حملے برائے مذہبی مقاصد کی مخالفت کی جاتی ہے۔ اس فتویٰ کا عنوان پیغام پاکستان رکھا گیا ہے۔ فتویٰ ایک شاندار تقریب میں تیار کیا گیا تھا اور اس کی نگرانی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد نے کی تھی۔ فتویٰ ایک ایسے وقت جاری کیا گیا ہے جبکہ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے پاکستان کو دہشت گرد گروپس کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے اور انتباہ دیا ہیکہ دہشت گردوں کو پاکستان کی سرزمین پر محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہ کی جائیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر پاکستان ممنون حسین نے قومی مخالف دہشت گردی فتویٰ جاری کیا اور کہا کہ پوری قوم انتہاء پسندی کو ایک سنگین مسئلہ سمجھتی ہے۔