ترک مسلمان زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کریں: اردغان

استنبول ۔ 31 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے مسلمانوں سے کہا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کریں۔ ترکی کے سرکاری ٹیلی وڑن پر براہِ راست خطاب میں انھوں نے کہا کہ مسلمان خاندانوں کو خاندانی منصوبہ بندی اور مانع حمل طریقوں کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ترک صدر کا کہنا تھا کہ ’ہم اپنے جانشیوں کی تعداد کو دگنا کریں گے۔‘ رجب طیب اردغان 12 برس ملک کے وزیرِ اعظم رہنے کے بعد اگست 2014 میں ترکی کے صدر بنے ہیں۔ ان کی جماعت اے کے پارٹی اسلام پسند ہے اور ان کے زیادہ تر حامی بھی قدامت پسند ہیں۔ پیر کو استنبول میں خطاب کے دوران ذمہ دار خواتین بطور خاص ’پڑھی لکھی مستقبل کی ماؤں‘ سے کہا ہے کہ وہ مانع حمل ادویات استعمال نہ کریں اور ترکی کی آبادی میں اضافے کو یقینی بنائیں۔ صدر اردغان کے اپنے چار بچے ہیں اور انھوں نے خواتین سے کہا ہے کہ وہ کم سے کم تین بچے پیدا کریں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہیکہ عورت اور مرد برابر نہیں ہیں۔ ترک ادارے کے مطابق 2015 میں ترکی میں شرح پیدائش 2.14 بچے فی خاتون تھی اور یہ صدر کی مطلوبہ شرح سے کچھ زیادہ ہی ہے تاہم 1980 کے مقابلے میں نصف ہے۔ اس زوال کے باوجود ترکی میں شرح پیدائش یورپی ممالک میں سب سے زیادہ ہے اوریہاں دیگر یورپ کے مقابلے میں نوجوانوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔ ترکی کی کل آبادی 8 کروڑ سے کم ہے۔ اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ ترکی میں خاندانی منصوبہ بندی کے اچھے طریقے موجود نہیں ہیں۔ ادارے کے مطابق ترکی کی ہر پانچ میں سے ایک خاتون حمل روکنے کے لیے اسقاطِ حمل کا سہارا لیتی ہے۔