ترکی میں پہلی مرتبہ برقع پہننے والی خاتون وزیر مقرر

انقرہ۔29 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ترکی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ برقع پہننے والی ایک مسلم خاتون کو وزیر بنایا گیا ہے۔ ترکی میں اگرچہ مسلم آبادی والا لیکن ایک سیکولر ملک ہے۔ 52 سالہ ماہر تعلیم آئسن غرقان کو وزیراعظم احمد دعوت اوگلو کی عبوری حکومت میں وزیر برائے انچارج خاندانی و سماجی پالیسی کا قلمدان تفویض کیا گیا ہے۔ یہ حکومت یکم نومبر کو منعقد شدنی انتخابات تک برقرار رہے گی۔ آئسن غرقان تین بچوں کی ماں ہے اور وہ بورڈ آف دی فاؤنڈیشن فار یوتھ اینڈ ایجوکیشن کی رکن بھی ہیں جس کے ایگزیکٹیو صدر رجب طیب اردغان کے فرزند بلال اردغان ہیں۔ ترکی حکومت نے گزشتہ دو سال کے دوران خواتین و لڑکیوں کے اسکولس اور سرکاری اداروں میں اسکارف پہننے پر عائد پابندی برخاست کردی ہے۔ حکومت کے مخالفین اسے سیکولر سماج کو نقصان پہنچانے کی کوشش قرار دے رہے ہیں اور ان اقدامات کی مخالفت کی جارہی ہے۔