ترنمول سے اتحاد کیلئے کسی بھی لیڈر کو بات چیت کی ذمہ داری نہیں :کانگریس

کلکتہ29جون (سیاست ڈاٹ کام )آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی )نے آج وضاحت کی ہے کہ اس نے مغربی بنگال کانگریس کمیٹی کے کسی بھی لیڈر کو ترنمول کانگریس کے ساتھ عظیم اتحاد بنانے کیلئے بات چیت کرنے کا مجاز نہیں بنایا ہے ۔خیال رہے کہ ایک دن قبل مالدہ سے کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ ابوہاشم خان چودھری نے ترنمول کانگریس کے سیکریٹری جنرل پارتھو چٹرجی سے ملاقات کرکے 2019میں بی جے پی کے خلاف اتحاد کرنے کے امکانات پر بات چیت کی تھی ۔مالدہ سے کانگریس کے سینئر لیڈر ابو ہاشم خان چودھری اور فرکا سے کانگریس کے ممبر اسمبلی معین الحق نے ریاستی وزیر پارتھوچٹرجی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کرنے کے یہ بعد دعویٰ کیا تھا کہ ریاستی سطح پر مہا جوٹ کیلئے بات چیت کا آغاز کیا گیا ہے ۔آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ترجمان ریتو گھوشال نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ”کانگریس کمیٹی نے بنگال میں کسی بھی لیڈر کو اتھارٹی نہیں بنایا ہے کہ وہ عظیم اتحاد کیلئے ترنمول کانگریس سے بات چیت کرے ”۔ان دونوں لیڈروں نے جو کچھ کیا ہے وہ ذاتی نوعیت کی کوشش ہے ۔کانگریس کے صدر نے اب تک کسی کو بھی یہ مشورہ نہیں دیا ہے ۔تاہم سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ مالدہ سے تین مرتبے سے رکن پارلیمنٹ ابو ہاشم خان چودھری جو سابق مرکزی وزیر اور سینئر کانگریسی رہنما غنی خان چودھری کے بھائی ہیں اپنے حامیوں کے ساتھ ترنمول کانگریس میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں ۔