تجارتی ہوا بازی کے 100سال مکمل

نئی دہلی۔/31ڈسمبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) آج سے بالکل ایک سو سال پہلے مستقبل کا خواب دیکھنے والے چار نوجوانوں نے دنیا کی پہلی تجارتی پرواز کا آغاز کیا تھا۔ پرسیول فانسلر جو ایک انجینئر تھا جس نے سینٹ پیٹرس برگ۔ ٹمپا ایر بوٹ لائن کے لئے درکار مالیہ کی فراہمی کی کوششیں کیں جس نے بعد ازاں امریکہ کے فلوریڈا میں واقع خلیج ٹمپا کے لئے باقاعدہ پہلی فضائی خدمات کا آغاز کیا۔ خود کار آلات و ساز و سامان بنانے والے تاجر تھامس بنیوئٹ کی ایر بوٹ نے پہلی پرواز چلائی جس کے پائلٹ جنوس تھے جبکہ ابرام فیل جو اُس وقت سینٹ پیٹرس برگ کے میئر تھے۔ یکم جنوری 1914ء کو 23منٹ طویل پرویز کے لئے 400ڈالرس کی بولی لگاکر اُس پرواز کے پہلے مسافر بن گئے تھے۔ بہر حال مندرجہ بالا تمام لوگوں نے یہ سوچا بھی نہ ہوگا کہ پہلی تجارتی فلائیٹ اور وہ بھی صرف ایک مسافر کے ساتھ آگے چل کر ہوا بازی کی ایک کامیاب صنعت میں تبدیل ہوجائے گی۔ آج روزانہ اوسطاً 8ملین افراد مختلف پروازوں کے ذریعہ دنیا کے مختلف پروازوں کے ذریعہ دنیا کے مختلف ممالک کا سفر کرتے ہیں۔

2013ء میں جملہ مسافروں کی تعداد 3.1 بلین بتائی گئی ہے جو توقع ہے کہ 2014ء میں بڑھ کر 3.3 بلین ہوجائے گی جو دنیا کی 44فیصد آبادی کے مساوی ہے۔ انٹر نیشنل ایر ٹرانسپورٹ اسوسی ایشن (IATA) سوسال قبل پہلی تجارتی فلائیٹ اُڑانے کی صد سالہ تقریبات 2014ء کے دوران منائے گی جہاں توقع ہے کہ سال بھر کوئی نہ کوئی پروگرام منظم کیا جائے گا۔ شہری ہوا بازی کے شعبہ میں دنیا بھرمیں 57 ملین افراد کو روزگار فراہم ہوا ہے جس سے معیشت کو 2.2 کھرب ڈالرس کا فائدہ ہوتا ہے۔ جن تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا ان میں سب سے اہم فلائیٹ 2014ء ہوگی جسے IATA اسپانسر کرے گی جس کے لئے بینوئسٹ ایر بس کی ہو بہو نقل تیار کی جائے گی اور 100سال قبل پائٹ جونس اور ابرام فیل نے جس سیکٹر میں فلائیٹ چلائی تھی بالکل اسی سیکٹر پر فلائیٹ اُڑائی جائے گی تاکہ100 سال قبل ہوئی پہلی فلائیٹ کی یادوں کو تازہ کیا جاسکے۔