تاملناڈو میں زرعی عہدیدار کی خودکشی

ترونیلویلی( تاملناڈو ) ۔/31مارچ، (سیاست ڈاٹ کام ) سی پی ایم کارکنوں نے آج حال ہی میں تاملناڈو اگریکلچر ڈپارٹمنٹ کے ایک عہدیدار کی خودکشی واقعہ کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا جس نے اعلیٰ عہدیداروں کے دباؤ کی وجہ سے یہ انتہائی اقدام کیا تھا۔ سی پی ایم کے ریاستی سکریٹری جی رام کرشنن جنہوں نے 700 کارکنوں کے احتجاج کی قیادت کی تھی کہا کہ صرف سی بی آئی تحقیقات میں زرعی عہدیدار کی خودکشی کے حقائق آشکار ہوں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سی بی ۔ سی آئی ڈی تحقیقات محض ایک رسمی کارروائی ہے جس سے سچائی منظر عام پر نہیں آسکتی جیسا کہ حکومت کا دعویٰ ہے۔ واضح رہے کہ محکمہ زراعت میں اکزیکیٹو انجینئر متھو کمار ا سوامی نے 20فبروری کو ایک ٹرین کے سامنے چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی تھی کیونکہ محکمہ میں تقررات کے بارے میں اعلیٰ عہدیداروں نے ان پر دباؤ ڈاٹ تھا جس کے خلاف سرکاری ملازمین اسوسی ایشن اور اپوزیشن کارکنوں نے بھی احتجاج کیا تھا۔ اس احتجاج کے بعد وزیر زراعت جی کرشنا مورتی کی کابینہ سے علحدہ اور انا ڈی ایم کے تریوناملائی ساؤتھ ڈسٹرکٹ سکریٹری کے عہدہ سے ہٹادیا گیا تھا۔
سی پی ایم لیڈر راما کرشنا نے بتایا کہ گزشتہ دس ماہ کے دوران جنوبی اضلاع میں تقریباً 100 قتل کی وارداتیں پیش آئیں جس میں زیادہ تر ذات پات کا عنصر یا ریت مافیا کی وجہ تھیں۔ لیکن پولیس سرد مہری اختیار کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ امن و امان کی صورتحال کو قابو میں ہے لیکن قتل کی وارداتوں سے پتہ چلتا ہے کہ حالات بے قابو ہیں۔