بی سی سی آئی پر 52 کروڑ کا جرمانہ

نئی دہلی۔30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام )ہندوستان میں مسابقت کی نگرانی کرنے والے ادارے نے انڈین پریمیئر لیگ کے معاملے پر بی سی سی آئی پر52 کروڑ روپیوں کا جرمانہ عائد کیا ہے۔کمپیٹیشن کمیشن نے فیصلہ سنایا کہ بی سی سی آئی نے براڈکاسٹرس کا یہ مطالبہ مان کر اپنی حیثیت کا ناجائز استعمال کیا ہے کہ وہ آئی پی ایل کے کسی حریف ٹورنمنٹ کی اجازت نہیں دے گا۔کمیشن نے بی سی سی آئی سے کہا ہے کہ وہ 60 دن کے اندر اندر 52 کروڑ روپئے جرمانہ ادا کرے۔آئی پی ایل 2008 میں شروع ہوا اور آغاز ہی سے اس کے حقوق سونی پکچرز نیٹ ورکس کے پاس تھے تاہم ستمبر میں روپرٹ مرڈوک کے چینل اسٹار انڈیا نے 2018 تا 2022 تک کے حقوق 2.55 ارب ڈالر میں خرید لیے ۔ یہ گذشتہ معاہدے سے ڈیڑھ گنا زیادہ رقم ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آئی پی ایل دنیا کی مہنگی ترین اسپورٹس لیگز میں سے ایک ہے۔مسابقتی کمیشن نے 2013 میں فیصلہ دیا تھا کہ بی سی سی آئی کے سونی کے ساتھ معاہدے کی ایک شق غیر قانونی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بورڈ آئی پی ایل کی طرز کی کسی اور ٹوئنٹی20 لیگ کی اجازت نہیں دے گا۔تاہم بورڈ نے اس کے خلاف اپیل کی تھی جو کامیاب ہوئی تھی۔اب کمیشن دوبارہ اسی نتیجے پر پہنچا ہے اور اس نے وہی جرمانہ عائد کیا ہے جو پہلے کیا تھا۔بی سی سی آئی نے کہا ہے کہ بولی دہندگان کا اصرار تھا کہ یہ شق شامل کی جائے۔تاہم کمیشن نے کہا ہے کہ بی سی سی آئی نے کوئی توجہ پیش نہیں کی کہ یہ خود ساختہ پابندی کس طرح سے کرکٹ کے مفاد میں ہے جس کے تحت آئی پی ایل کے مقابلے پر کسی اور ٹورنمنٹ کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔بی سی سی آئی نے اس فیصلے پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا۔