بی جے پی کی کامیابی ملک میں مودی لہر کی مرہون منت

اتم کمار ریڈی کے رویہ کی مذمت ، ڈاکٹر لکشمن کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 28 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : بی جے پی تلنگانہ اسٹیٹ یونٹ صدر ڈاکٹر لکشمن نے آج صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی کے بی جے پی پر تنقید کرنے کے رویہ کی مذمت کی اور کہا کہ انہوں نے انتخابات میں اتفاقی طور پر کامیابی حاصل کی ہے نہ کہ زبردستی سے ۔ لیکن آج کانگریس نہ صرف ریاست بلکہ ملک میں معدوم ہونے کے دھانے پر ہے ۔ پارٹی کے دیگر قائدین کے ساتھ آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے مخاطب کرتے ہوئے ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ کانگریس نے یہ کہا تھا کہ وہ مرکز میں حکومت قائم کرے گی لیکن پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے بعد کانگریس اور ٹی آر ایس دونوں کو دھکہ پہنچا ہے کیوں کہ ان انتخابات میں بی جے پی کو بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل ہوئی ہے اور کانگریس پارٹی تیسرے مقام پر رہی ۔ وہ اپوزیشن میں بھی نہیں ہے ۔ ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ کانگریس کے آل انڈیا صدر راہول گاندھی بھی الیکشن ہار گئے اور انہیں بی جے پی پر تنقید کرنے کے بجائے پہلے ان کی پارٹی پر توجہ دینا چاہئے ۔ بی جے پی نے یاد دلایا کہ امیتھی سے جواہر لال نہرو ، اندرا گاندھی ، راجیو گاندھی نے کامیابی حاصل کی تھی ۔ لیکن راہول گاندھی اس نشست سے ہار گئے ہیں ۔ ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ بی جے پی کے لیے ووٹ کے فیصد میں 7.5 سے 19.5 فیصد تک اضافہ ہوا ہے ۔ اتم کمار ریڈی کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف کرپشن کے الزامات ہیں ۔ کے سی آر کو یہ یاد دلاتے ہوئے کہ انتخابات سے قبل انہوں نے ایک مرتبہ یہ کہا تھا کہ مودی کی کوئی لہر نہیں ہے ۔ ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ بی جے پی کو مودی لہر کے باعث کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر ایک جھوٹے شخص ہیں اور وہ اپنا موقف تبدیل کرتے رہتے ہیں ۔ ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ ٹی آر ایس کی جانب سے کئے گئے جھوٹے وعدوں کی وجہ عوام نے کویتا کو شکست سے دوچار کیا ہے ۔ ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ امیت شاہ کی خواہش کے مطابق بی جے پی تلنگانہ میں ان کے اس خواب ’ اب کی بار 300 کے پار ‘ کو پورا کرنے میں اپنا رول ادا کیا کیوں کہ تلنگانہ میں چار نشستوں پر بی جے پی کو حاصل ہوئی کامیابی کے ساتھ اس کے ارکان کی تعداد 303 ہوگئی ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لیے کرناٹک کے بعد تلنگانہ آئندہ مقام ہوگا ۔ اس طرح تلنگانہ میں بی جے پی ، ٹی آر ایس کا متبادل ہوگی ۔۔