بی جے پی کی مداخلت کا اندیشہ ، اپوزیشن کی پریس کانفرنس

نئی دہلی ۔ 21 مئی (سیاست ڈاٹ کام) تلگودیشم کے قومی صدر و چیف منسٹر آندھرارپدیش این چندرا بابو نائیڈو نے اگزٹ پول کی اجرائی کے بعد اپنا ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تلگودیشم کسی بھی حال میں 110 اسمبلی حلقوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ 120 تا 130 اسمبلی حلقوں پر بھی تلگودیشم کو کامیابی مل سکتی ہے۔ اسی دوران دہلی میں چندرا بابو نائیڈو نے بی جے پی مخالف پارٹیوں کے ایک اہم اجلاس میں شرکت کی۔ اس اجلاس میں وی وی پیاٹ کی گنتی کے حوالے سے الیکشن کمیشن سے نمائندگی کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں کانگریس کے سینئر قائد غلام نبی آزاد اور کمیونسٹ جماعتوں کے قائدین بھی موجود تھے۔ اترپردیش کی سابق چیف منسٹر اور بہوجن سماج پارٹی رہنما مایاوتی کی قیامگاہ پر برسرخدمت اور ریٹائرڈ عہدیداروں کی بڑی تعداد دیکھی گئی جنہوں نے مایاوتی کو گلدستے پیش کئے اور مایاوتی کے روشن مستقبل کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔ بہن جی سے ملاقات کرنے والے زیادہ تر وہ ریٹائرڈ آفیسر ہیں جو مایاوتی کے دورحکومت میں برسرخدمت تھے۔ برسرخدمت عہدیداروں کی مایاوتی سے ملاقات اور چناؤ میں ان کی پارٹی کی کامیابی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار حیرت انگیز ہے۔ کرناٹک کے چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اگزٹ پولس کا اعتبار نہ کریں۔ ووٹوں کی گنتی کا انتظار کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگزٹ پولس کے ذریعہ یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہیکہ ملک میں مودی کی لہر چل رہی ہے اس طرح بی جے پی علاقائی پارٹیوں کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کررہی ہے تاکہ 30 مئی کو نتائج کے بعد درکار اکثریت حاصل نہ ہونے پر علاقائی پارٹیوں کی مدد کے ساتھ حکومت تشکیل دی جاسکے۔ کرناٹک کی کانگریس قیادت بھی اگزٹ پولس میں یقین نہیں رکھتی وہ حقیقی نتائج کیلئے 30 مئی کا انتظار کررہی ہے۔

شتروگھن سنہا نے اگزٹ پول کو محض ٹائم پاس قرار دیتے ہوئے کہا ہیکہ اس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی اب کی بار اقتدار سے باہر ہوگی اور مودی رسواء ہوں گے۔ پٹنہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگزٹ پول محض بکواس ہے اور سچائی اس سے ہٹ کے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کا ذہن بنانے کیلئے یہ جھوٹا پول عوام کے بیچ لایا گیا ہے۔ ادھر رامپور میں اعظم خان نے بھی اگزٹ پولس کو مسترد کردیا اور کہا کہ یو پی کے اتحاد کے بغیر کوئی بھی حکومت بنا نہیں سکتا ان کا کہنا تھا کہ یو پی اے ہو یا پھر این ڈی اے دیگر جماعتوں سے اتحاد کے بغیر کوئی بھی حکومت بنا نہیں سکتا اور دیگر جماعتوں کا اتحاد 30 مئی کو فیصلہ کرے گاکہ کسے حکومت میں لانا ہے جبکہ چندرا بابو نائیڈو نے انتخابی عمل کو شفافیت کے ساتھ مکمل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہیکہ گنتی کے دوران بھی بی جے پی انتخابی طریقہ کار میں مداخلت کی کوشش کرسکتی ہے۔ مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر کمل ناتھ نے بی جے پی کے اس دعوے کو مسترد کردیا ہیکہ مدھیہ پردیش اسمبلی میں کانگریس درکار اکثریت کھورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی وقت اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کو تیار ہیں ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی محض شرپسندی کے ذریعہ حکومت کے کاموں کو متاثر کرنا چاہتی ہے۔